کسٹمزانٹیلی جنس کی بڑی کارروائی ،58کروڑسے زائد مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کراچی نے پائپ اینڈفیٹنگ کے درآمدی کنسائمنٹ پر کی جانے والی 46کروڑ28لاکھ مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کی نشاندہی کرتے ہوئے مذکورہ رقم کی وصولی کرلی ۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹرجنرل کسٹمزانٹیلی جنس علی رضاکی ہدایت پرڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس کراچی کی ٹیم میں شامل ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس کراچی میاں مسعود احمد،ایڈیشنل ڈائریکٹر افضال احمداورڈپٹی ڈائریکٹر سیف اللہ نے ستمبر 2024 کے دوران ایک ہی گڈز ڈیکلریشن پر46کروڑ28لاکھ 30ہزارکی چوری شدہ ڈیوٹی وٹیکسزکا پتہ لگا کر ایک اور سنگ میل حاصل کیا۔ذرائع کے مطابق میسرز اینرٹیک واٹر (پرائیویٹ) لمیٹڈکی جانب سے پائپ اینڈفیٹنگ کے درآمدی کنسائمنٹ پرسیلز ٹیکس ایکٹ1990کے سیریل 22، ٹیبل3کے چھٹے شیڈول کے ذریعے درآمد پر سیلز ٹیکس سے استثنیٰ کا دعویٰ کیاجبکہ سیلز ٹیکس کی یہ چھوٹ خصوصی طور پر ایسے منصوبوں کے لیے درآمد پر دی جاتی ہے جن کا وفاقی حکومت کے ساتھ نفاذ کا معاہدہ ہے جبکہ مذکورہ درآمدکنندہ کے پاس مطلوبہ نفاذ کا معاہدہ نہیں تھا۔ جی ڈی کی جانچ پڑتال سے مزید انکشاف ہوا کہ کسٹم ایکٹ 1969 کے پانچویں شیڈول کے سیریل 10کے تحت کسٹمزڈیوٹی سے استثنیٰ کا غیرقانونی دعویٰ بھی کیاگیاتھالیکن ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کراچی نے بروقت معلومات چیف کلکٹر آف کسٹمز اپریزمنٹ (ساﺅتھ) کوارسال کیں جس پرچوری کئے جانے والے 46کروڑ28لاکھ مالیت کے ڈیوٹیوٹیکسز کی رقم کی وصولی کی گئی ہے ۔ذرائع کا کہناہے کہ یہ کیس ڈائریکٹوریٹ کی تاریخ کا سب سے بڑاکیس ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس نے واحد جی ڈی پر اتنی بڑی ریکوری کی۔علاوہ ازیں ڈائریکٹوریٹ نے ایک اورکیس میںسات کروڑ79لاکھ مالیت کے چوری شدہ مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی کی ۔ذرائع نے بتایاکہ کسٹمزانٹیلی جنس کراچی نے درآمدی کنسائمنٹ کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کے دوران اس امرکی نشاندہی کی کہ سولر انورٹر اوراس کے پرزہ جات کی درآمد پر ویلیویشن رولنگ کا اطلاق نہیں کرکیاگیا جس کے نتیجے میںسات کروڑ79لاکھ روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی ریکوری ہوئی ۔ذرائع نے مزید بتایاکہ ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس نے ستمبر2024 کے دوران مجموعی طورپر58کروڑ12لاکھ20ہزارمالیت کے چوری کئے جانے والے ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی کی۔