اسمگلنگ کے خلا ف کارروائیوں پرچیئرمین ایف بی آرعاصم احمدکو بریفنگ
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر)چیئرمین ایف بی آرعاصم احمدنے کسٹمزہیڈکواٹراسلام آبادکے دورے کے دوروان اسمگلنگ کی روک تھام میں کسٹمز انٹیلی جنس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہاکہ رواں ہفتے کے آخری چاردنوں میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے صوبہ بلوچستان، راولپنڈی/اسلام آباد اور کراچی نے مختلف کارروائیوں میں 75کروڑ40لاکھ روپے مالیت کی اشیائے ضروریہ، خشک میوہ جات، سگریٹ، انڈین گٹکا اور شیشہ فلیور،بادام، کاجو، اخروٹ، چائے ضبط کی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان کی ہدایات کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس نے ملک بھر میں ضروری اشیاءکی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاو¿ن جاری رکھا ہوا ہے۔ اس ضمن میں ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس فیض احمد چدھڑ نے ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس گوادر کے ساتھ قابل اعتماد معلومات شیئر کیں کہ خضدار شہر اور اس کے گردونواح میں مختلف علاقوں میں قائم گوداموں سے بڑی مقدار میںذخیرہ کی جانے والی یوریا کھاد اور چینی کو ذخیرہ برآمدکرکے ضبط کرلیاگیاہے ۔
کسٹمز انٹیلی جنس گڈانی کی بلوچستان سے افغانستان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی
ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس فیض احمد چدھڑ کے ذریعے موصول ہونے والی ایک اور مخصوص اطلاع پر ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس راولپنڈی اور ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کے عملے نے 2 مئی کو رتہ امرال، راولپنڈی میں واقع موسیٰ گودام میں ایک مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے ا سمگل شدہ اشیاءکی بھاری مقدار برآمد کیں۔انہوں نے بتایاکہ کراچی اور راولپنڈی میں جن گوداموں سے مذکورہ سمگل شدہ سامان برآمد ہوا ہے جو کراچی اور راولپنڈی کے گنجان آباد علاقوں میں واقع ہیں جبکہ مقامی باشندے جو اسمگلروں اور ان کے ساتھیوں کے زیر اثر ہیں وہ اکٹھے ہو جاتے ہیں اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے جب بھی کوئی کارروائی کی جاتی ہے اسے انجام دینے سے روکتے ہیں۔ اس پس منظر میں کسٹمز انٹیلی جنس، ٹیموں کے لیے فوری آپریشن کرنا انتہائی مشکل تھا۔ تاہم، ان کو ایک جامع منصوبہ بندی اور پیشہ ورانہ طریقے سے عمل میں لایا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اسمگل شدہ سامان کی بھاری مقدار کو کسی قسم کے نقصان کے بغیرضبط کیا جائے۔