سرکاری میڈیکل انسٹیٹیوٹ نے سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا چونالگادیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ویسٹ نے سرکاری میڈیکل انسٹیٹیوٹ کی جانب میڈیکل ڈیوائسزکی آڑمیںاربوں روپے مالیت کی اشیاءدرآمدکی جارہی ہیں جس کا میڈیکل میں استعمال ہونے والے سامان سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم اس پر کلکٹریٹ نے مئی میں درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹ کو روک کراس کی جانچ پڑتال کی توکنسائمنٹ سے میڈیکل ڈیوائسزکے بجائے میں ایکسرسائز ایلپٹیکل ٹرینر، واٹر باتھ، براڈ بینڈ وائی فائی روٹر ڈیوائسز، پرانے اور استعمال شدہ ایپون راو¿ٹر ڈیوائسز، لیپ ٹاپ بیٹریاں، لیزر ،پرنٹر ٹونر کارٹریجز، ڈینٹل گم ٹپ اور باتھ روم کی کلیئرنس کی گئی جس پر درآمدکنندہ ڈیوٹی وٹیکسزکی سہولت حاصل کی جاتی۔اس سلسلے میں اپریزمنٹ ویسٹ کی جانب سے ایک پریس کانفرنس کی گئی اس موقع پر ایڈیشنل کلکٹرفیصل بخاری، ایڈیشنل کلکٹرفضل صمد،ایڈیشنل کلکٹریاسرکلور،ڈپٹی کلکٹرمحمدرضانقوی اوراسسٹنٹ کلکٹرشہیررضاموجودتھے۔پریس کانفرنس بتایاگیاکہ کلکٹریٹ کو مصدقہ اطلاع موصول ہوئی تھیںسرکاری میڈیکل انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزکی جانب سے میڈیکل ڈیوائززکے نام پر درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس میں کمرشل اشیاءکی بھاری مقدارمیں درآمدکرکے کلیئرنس کروائی جارہی ہے جس پر کلکٹریٹ نے مذکورہ میڈیکل انسٹیٹیوٹ کی جانب سے درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال شروع کی اوراس دوران کلکٹریٹ نے انسٹیٹیوٹ کی انتظامیہ سے رابطہ کرکے معلومات حاصل کیں تووہاں کی انتظامیہ نے 2017سے اب تک درآمدکئے جانے والے 158کنسائمنٹس کی درآمد سے لاتعلقی کا اظہارکیا۔پریس کانفرنس میں بتایاگیاکہ ایک مافیا ملتان انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز کے نام سے کنسائنمنٹس درآمدکرکے کلیئر کر رہا ہے اور انہیں بیرون ملک سے عطیات قرار دے کرڈیوٹی وٹیکسزکا استثنیٰ حاصل کر رہا ہے۔ جس میں ملتان انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزکا عملہ اور کلیئرنگ ایجنٹ میسرزماس ٹریڈرز کی ملی بھگت شامل ہے۔میسرز ماس ٹریڈرز ملتان انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز کی ویبوک آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے گڈزڈیکلریشن فائل کی جاتی تھی اور سامان کی کلیئرنس کرکے سامان کو مقامی مارکیٹ میں فروخت کررہے تھے۔کلکٹریٹ نے انسٹی ٹیوٹ کے عملے، ماس ٹریڈرز کے مالک منظور احمد، ملتان کے رہائشی اسد اقبال شیخ اور دوسرے کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ اس پورے گھپلے کے مرکزی ملزم اسد اقبال شیخ کو اپریزمنٹ ویسٹ کی ٹیم نے ملتان سے گرفتار کیا اور اس کلکٹریٹ کی تحویل میں ہے۔