جعلی دستاویزات پر گاڑیوں کی کلیئرنس ،ملزمان کی خلاف مقدمہ در ج
کراچی(اسٹاف رپورٹر)اپریزمنٹ ویسٹ کراچی سے جعلی دستاویزات پر کلیئرکی جانے پرانی گاڑیوں میں ملوث ملزمان میں شامل عزت خان،طارق وہاب،سید امجدحسین، عبدالستار،سید امتیازحسین،میسرزیونیک ٹریڈرز،میسرزرفعت رضوان اینڈکمپنی اورمیسرورلڈاوشن سینٹرکے خلاف درج کرلیاگیاہے جبکہ ملزمان کوگرفتارکرکے مزیدتفتیش کی جائے گی جس سے سنسنی خیرانکشاف کے رونماہونے کی توقع ہے۔تفصیلات کے مطابق مزکورہ ملزمان کی جانے سے پانچ گاڑیوں میں شامل نسان ،دوسوزوکی ایوری وین،ٹویوٹاوٹزاورٹویوٹاپاسوکی کلیئرنس کے لئے محکمہ کسٹمزکے اپریزمنٹ ویسٹ میں پروسیڈ ریلائزنگ سرٹیفکیٹ(پی آرسی)اورانکیشمنٹ سرٹیفکیٹ جمع کئے گئے تاہم محکمہ کسٹمزنے مذکورہ ملزمان کی جانب سے گاڑیوں کی کلیئرنس کے عوض جمع کئے جانے والے پی آرسی اورانکیشمنٹ سرٹیفکیٹ کی تصدیق یونائٹیڈبینک لمیٹڈاور بینک الفلاح لمیٹڈسے کی گئی تومذکورہ دونوں بینکوں نے پروسیڈریلائزنگ سرٹیفکیٹ (پی آرسی)کے اجراءکی تصدیق سے انکارکرتے ہوئے کہاکہ پی آرسی کا اجراءان کے بینکوں سے نہیں کیاگیابلکہ پی آرسی جعلی ہیں۔ذرائع کے مطابق معاملے کی ابتدائی تفتیش سے یہ حقائق سامنے آئے ہیں کہ جعلی دستاویزات درآمدکنندگان،کسٹمزایجنٹس کمپنی کے مالکان ،ملازمین اورمتعلقہ بینکوں کی برانچوں کے ملازمین اوردیگرسہولت کاروں کی ملی بھگت سے سے بناکرگاڑیاں کلیئرکرنے کی کوشش کی گئی۔واضح رہے کہ ایس آراو52(I)/2019کے تحت بیرون ملک رہنے والے پاکستانی بیگیج اورٹرانسفرآف ریزیڈنس کی اسکیم کے تحت پرانی گاریاں پاکستان میں درآمدکرسکتے ہیں ،درآمدکی جانے والی گاڑیاں جو ٹرانسفرآف ریذیڈنس ،پرسنل بیگیج اورگفٹ اسکیم کلیئرکی جائیں گی ان کے تمام ترڈیوٹی وٹیکسزدرآمدکنندہ کی جانب سے ترتیب دیئے گئے غیرملکی ذرمبادلہ کے ذریعے اداکئے جائیں گے ۔لیکن گاڑیوں کی کلیئرنس جو کہ عرصہ درازسے ایک مافیاکے ہاتھوںمیںہے گاڑیوں کی کلیئرنس میں کلیئرنگ ایجنٹس بیرون ملک سے آئے غریب مزدورں سے پاسپورٹ چند روپوں میں خریدکرگاڑیوں کلیئرنس اسی طرح سے جعلی دستاویزات پر کی جاتی رہے کیونکہ کلیئرنگ ایجنٹس جعلی دستاویزات بناکران کے اکاﺅنٹ میں زرمبادلہ کی دیکھا کرگاڑیوں کی کلیئرنس کرواتے ہیں اوریہ سب کچھ کسٹمزافسران کے ناک کے نیچے کیاجاتاہے یہاں یہ بات بھی قابل ذکرہے کہ جب یہ بات ایک عام آدمی کو ہے کہ گاڑیوں کی کلیئرنس میں مزدوروں کاپاسپورٹ اورجعلی دستاویزات کا استعمال کیاجاتاہے تواس بات سے کسٹمزافسران بے خبرکیوںیاپھر یہ سب کی ملی بھگت ہے۔ واضح ہے کہ جنوری 2021میں بھی گاڑیوں کی غیرقانونی کلیئرنس کی گئی تھی جس میں ایک پاسپورٹ پر دوگاڑیاں کلیئرکی گئیں تھیں لیکن اس معاملہ کو تحقیقات کئے بغیربندکردیاگیااورپھرسے گاڑیوں کی کلیئرنس معمول کے مطابق کی جانے لگی۔