ا سمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیاں ضبط کرنے کے احکامات
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر)وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے اسمگلنگ کے خلاف جاری مہم کو تیز کرنے کے لئے تمام متعلقہ سرکاری اداروں، خاص طور پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور پاکستان کسٹمز کو ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ کے لئے سخت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔اس سلسلے میں ایک اہم پیش رفت ایس آراو 499(1)/2009 میں ترمیم کرتے ہوئے ایس آراو 1619(1)/2024 کو متعارف کرایاگیاہے جس کی رو سے حکام کوا سمگلنگ کے سامان کی نقل و حمل میں استعمال ہونے والی گاڑیوں اور ٹرانسپورٹ کے دیگر ذرائع کو ضبط کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق متعارف کرائی جانے والی یہ ترمیم ا سمگلنگ کو ختم کرنے کے لئے حکومت کے پختہ عزم کی عکاسی کرتی ہے،جس نے ایک عرصہ سے ملک کی معیشت کو متاثر کر رکھا ہے اور اس کی وجہ سے قومی خزانہ کو محصولات میں کمی کا مسئلہ درپیش ہے جبکہ اس کی وجہ سے غیر قانونی معیشت کی حوصلہ افزائی بھی ہوتی ہے۔اس ترمیم کے تحت اب وہ تمام گاڑیاں جو اسمگلنگ کے سامان کی نقل و حمل میں ملوث ہو ں گی ا±نہیں فوری طور پر ضبط کیا جائے گا اور ان گاڑیوں کو جرمانہ ادا کرکے واپس لینے کا آپشن ختم کردیا گیا ہے۔ایس آراو499(1)/2009 کے ضمن میں ایک اہم تبدیلی ہے۔ جہاں مجرموں کو ضبط شدہ گاڑیوں کو جرمانہ ادا کرکے واپس حاصل کرنے کا موقع میسر تھا۔ اس نئے اقدام کی بدولت اس خلا کو پر کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنا یا گیا ہے کہ اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیاں مستقل طور پر سڑکوں سے ہٹا دی جائیں۔چیئرمین ایف بی آر نے اس ترمیم کو فوری طور پر نافذ کرنے کے لئے کسٹمز حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ا سمگلنگ کی سرگرمیوں میں استعمال ہونے والی گاڑیاں، پکڑے جانے کے بعد ضبط کرکے مستقل طور پر بند کر دی جائیں۔ان نئی کوششوں کے ساتھ پاکستان اپنی معاشی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور غیر قانونی معیشت میں حصہ لینے والوں کو جواب دہ ٹھہرانے میں ایک قدم قریب پہنچ گیا ہے، حالیہ ترمیم ا±ن کئی اقدامات کا ایک حصہ ہے جو پاکستان کی معیشت کی سا لمیت کے تحفظ کے لئے کئے جا رہے ہیں۔