کسٹم ہاﺅس کراچی میں پہلے ٹریڈ فیسیلی ٹیشن کاو¿نٹرکاقیام
کراچی(اسٹاف رپورٹر)محکمہ کسٹمز نے کسٹم ہاﺅس کراچی میں پہلاٹریڈ فیسیلی ٹیشن کاو¿نٹرقائم کردیا ہے۔جمعرات کو کسٹمزٹریڈ فیسیلی ٹیشن کاونٹر کا افتتاح چیف کلکٹرانفورسمنٹ ساوتھ منظورحسین میمن نے افتتاح کیا۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہویے چیف کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ نے کہا کہ کاروباری طبقے کی سہولت اور آسانی کے لئے یہ کاونٹر قائم کیا گیا ہے۔کاونٹرکی سہولت سے ٹریڈرز یا کوئی بھی عام آدمی برآمدو درآمدی اشیاءکی ڈیوٹی سمیت دیگرتفصیلات سے آگاہ ہوسکیں گے۔انہوں نے بتایا کہ ٹریڈ سیکٹر کی سہولت کے لئے کسٹمز کی ویب سائٹ بھی بنائی گئی ہے، انہوں نے بتایا کسٹمز ٹریڈ فیسیلی ٹیشن کاونٹرکے قیام کے لیےڈبلیو ٹی او کے ایک تہائی اراکین کی رضامندی ضروری تھی۔ ڈبلیو ٹی او کے ایک تہائی اراکین کی رضامندی کے بعد پاکستان کسٹمز WTOمعاہدے کے تحت 30 جون 2018 تک کسٹمزفیسیلی ٹیشن کاونٹر قائم کرنے کا پابندہوگیاتھا۔ کاونٹر کے ذریعے صبح بجے شام5بجے تک ہفتے کے 5دن معلومات فراہم کی جائیں گی۔ کسٹمز سہولیاتی کاونٹر کے قیام سے درآمد کنندگان کومطلوبہ معلومات سے عدم واقفیت کے باعث بڑھتے ہوئے قانونی تنازعات کی شرح میں کمی واقع ہوگی۔کلکٹر کسٹمز پریونٹیو ڈاکٹر افتخار احمد نے بتایا کہ کراچی کے بعد لاہور اور اسلام آباد میں بھی کسٹمزفیسیلی ٹیشن کاونٹرزقائم کرنے کی حکمت عملی وضع کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹریڈ سیکٹرکو کم سے کم وقت میں مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کی غرض سے کاونٹر کا خودکار نظام پاکستان کسٹمز کے مرکزی نظام سے منسلک کردیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر افتخار نے بتایا کہ کسٹمز ویب سائیٹ www.customs.inquiry.gov.pkکے ذریعے 25 سے زائد شعبوں جن میں امپورٹ ایکسپورٹ پالیسی آرڈر، آئی جی ایم، جءڈی فائیلنگ، ٹیرف، وئیرہاوس، لائسنسنگ، ٹرانس شپمنٹ، یوزر آئی ڈی، ریبیٹ، مینوفیکچرنگ بانڈز، ڈی ٹی آر ای، ای فارم، ای پی زیڈ، ٹرانزٹ، ویلیوایشن رولنگ، پیسینجر بیگیج، پوسٹ کلیئرنس آڈٹ، انٹرنل آڈٹ، وی بوک، ٹریننگ اینڈ ریسرچ اور آئی او سی اوکے شعبہ جات شامل ہیں سے متعلقہ تمام معلومات فراہم کیے جائیں گے۔ویب سائیٹ پر میل کرنے کی صورت میں معلومات کی فراہمی کی کم سے کم دورانیہ24 گھنٹے اور زیادہ سے زیادہ دورانیہ 2 سے 3دن ہونگے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کاﺅنٹرکے لیے ڈپٹی اور اسسٹنٹ کلکٹر کی سطح کے 9 افسران کو ذمہ داری دی گئی ہے۔ بین الاقوامی نوعیت کے معاہدوں کی پاسداری سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مثبت تاثر ابھرے گا۔