ایکسپورٹ کلکٹریٹ پورٹ محمد بن قاسم نے محصولات کے اہداف کو عبور کر لیا۔
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایکسپورٹ کلکٹریٹ، پورٹ محمد بن قاسم نے کراچی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون (کے ای پی زیڈ) کے سالانہ آڈٹ کے ذریعے نمایاں پیش رفت حاصل کی ہے۔ سات سال کے وقفے کے بعد جنوری 2024 میں دوبارہ شروع ہونے والے ان آڈٹس نے پاکستان کے کسٹم فریم ورک کے اندر تعمیل اور شفافیت کو مضبوط کرتے ہوئے ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں کی نمایاں وصولیاں حاصل کی ہیں۔کلکٹر سعدیہ شیراز کی قیادت اور ڈپٹی کلکٹر کے ای پی زیڈ سید امین حیدر شاہ اور ان کی ٹیم کی کوششوں سے کلکٹریٹ نے متاثر کن ریکوری کی ہے۔ ای پی زیڈ یونٹس کے جاری سالانہ آڈٹ کے دوران ڈیوٹی اور ٹیکس کی مد میں 7 کروڑ10لاکھ روپے وصول کئے جو گذشتہ مالی سال میں وصول کئے جانے والے ڈیوٹی وٹیکسزسے305فیصدزیادہ ہے،ایکسپورٹ کلکٹریٹ نے گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں7لاکھ 20ہزارروپے وصول کئے تھے ۔واضح رہے کہ ایکسپورٹ کلکٹریٹ پورٹ قاسم نے میسرزوائی جی ٹیکسٹائل سے2کروڑ87لاکھ روپے اور میسرزایم وائی یوزٹیکسٹائل سے83لاکھ وصول کئے۔ایکسپورٹ کلکٹریٹ نے آڈٹ پر مبنی وصولیوں کے علاوہ ایکسپور ت پروسیسنگ زون سے محصولات کی وصولی میں بھی قابل ستائش پیش رفت کی، جولائی سے دسمبر 2024کے دوران ڈیوٹی وٹیکس مدمیں 20کروڑ20لاکھ اضافے کے ساتھ دوارب66کروڑ90لاکھ روپے کی وصولی کی جو گذشتہ مالی سال کی زیرتبصرہ مدت کے مقابلے میں 7.6 فیصد کا اضافہ ہے۔کلکٹرایکپسورٹ سعدیہ شیرازکا کہناہے کہ تجارتی سہولت کے ساتھ ضابطے میں توازن اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک سال کے دوران ایکسپورٹ کلکٹریٹ پورٹ قاسم نے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں نہ صرف مضبوط انتظامی اقدامات کیے ہیں بلکہ جائز تجارت کو فروغ دینے کے لیے اختراعی اقدامات بھی متعارف کروائے اور اسٹیک ہولڈرز کے حقیقی خدشات کو دور کیا،ای پی زیڈ کے آڈٹ اور دیگر اقدامات کی کامیابی سسٹم کے اندر سا لمیت اور کارکردگی کو برقرار رکھنے کے لیے کسٹمز ٹیم کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ کامیابیاں ایک منصفانہ اور شفاف تجارتی ماحول کو فروغ دینے کے لیے کلکٹریٹ کی لگن کو بھی واضح کرتی ہیں۔