کسٹمزانٹیلی جنس، کپڑوں کے کنسائمنٹس پر 86لاکھ سے زائدکے ٹیکسزکی چوری کی وصولی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کراچی نے انڈرانوائسنگ کے ذریعے کپڑے کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کوناکام بناتے ہوئے چوری کئے جانے والے 86لاکھ سے زائد مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی کرلی۔ذرائع کے مطابق میسرزاسپیکٹرم انٹرپرائززکی جانب سے جون 2019میں کپڑے کے سات کنسائمنٹس درآمدکئے گئے جس کو فلیس فیبرک ظاہرکرکے 2.45ڈالر فی کلوگرام کی درآمدی ویلیواورایس آراو1125کا ناجائزفائدہ اٹھاکرڈیوٹی وٹیکسزکی مدمیں لاکھوں روپے مالیت کی چوری کی جارہی تھی۔ذرائع نے بتایاکہ پورٹ قاسم پرتعینات افسران کی جانب سے مذکورہ کنسائمنٹس کو کلیئرنس کی اجازت دےدی گئی تھی تاہم ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس عرفان جاوید کو خفیہ اطلاع ملی کہ پورٹ قاسم سے کپڑوں کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس غیرقانونی طورپر کی جارہی جس پرعرفان جاوید نے پورٹ قاسم پر تعینات انٹیلی جنس افسران کو کپڑوںکے کنسائمنٹس روکنے کی ہدایات جاری کیں تاہم 26جون2019کو کسٹمزانٹیلی جنس کی جانب سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس روک کراس کی دوبارہ جانچ پڑتال کی گئی توانکشاف ہواکہ درآمدکئے جانےو الے کپڑے کے کنسائمنٹس فلیس فیرک کے بجائے پلی فیبرک(Pile Fabric)ہے جو کمبل کی تیاری میں استعمال کیاجاتاہے اورPile فیبرک پر ایس آراو1125کے تحت ٹیکسزکی سہولت بھی میسرنہیں ہے جبکہ میسرزاسپکٹرم انٹرپرائززکی جانب سے مزکورہ فیبرک کی کلیئرنس پر ایس آراو1125کی سہولت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی۔ذرائع کے مطابق کسٹمزانٹیلی جنس کی جانب سے کروائی جانے والی لیب رپورٹ میں دیرہونے کے باعث مذکورہ درآمدکنندہ نے عدالت کی رجوع کرلیاتھاجس پر عدالت کی جانب سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے احکامات جاری کردیئے گئے تھے تاہم ایچ ای جے لیباریٹری کی جانب سے رپورٹ میں یہ واضح طورپرلکھاہواتھاکہ درآمدکیاجانے والے کپڑاڈبل نیٹیڈفیبرک ہے جس کی ایک سائیڈ پیلن اوردوسری سائیڈ پرنٹیڈہے جس سے اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ کپڑے کی درآمدی ویلیو3.40ڈالرفی کلوگرام اوراس پر ایس آراو1125کی ٹیکس چھوٹ کی سہولت نہیں کی جاسکتی۔ذرائع نے بتایاکہ مزکورہ درآمدکنندہ نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے 86لاکھ63ہزار268روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کردی جس پر کسٹمزانٹیلی جنس نے روکے گئے کنسائمنٹس کو کلیئرکرنے کی اجازت دیدی۔
Customs Intelligence recover Rs.8.66millions on illegal clearance of fabric consignments to avail SRO1125