کسٹمزانٹیلی جنس نے ٹیکسزکی چوری کو کالے دھن کا سب سے بڑاذریعہ قراردے دیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانوسٹی گیشن اپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ اسمگلنگ اورڈیوٹی وٹیکسزکی چوری سے حاصل ہونے والی رقوم ملک جرائم کو بڑھانے میںمعاون ہوسکتی ہے۔ کسٹمزانٹیلی جنس کی رپورٹ کے مطابق کالے دھن کی سب سے بڑی وجہ اسمگلنگ ہے جس میں روزمرہ کے استعمال کی اشیائ، پیٹرولیم مصنوعات، ٹائر ٹیوب،ریشمی کپڑاسگریٹ، کمبل اورالیکٹرونکس کی اشیاءسرفہرست ہیں۔ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانوسٹی گیشن کی رپورٹ جو کہ کچھ عرصہ قبل ایف بی آر کو بھجوائی گئی تھی بلکہ پاکستان رینجرزسندھ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے عین مطابق ہے جس میں کہاگیاتھاکہ کراچی شہرمیں2کھرب 30ارب روپے کا کالادھن وصول کیاجاتاہے جس میں پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے آنے ولی رقم سرفہرست ہے۔ کسٹمزانٹیلی جنس نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری عموماً درآمدی اشیاءپر زیادہ ہے جس میں درآمدکنندہ یااس کا نمائندہ کلیئرنگ ایجنٹ یاتو انڈرانوائسنگ کرتاہے یاپھرمس ڈیکلریشن کے ذریعے ڈیوٹی وٹیکسزچوری کرنے کی کوشش کرتاہے ۔کسٹمزانٹیلی جنس نے اس کو وائٹ کالرکرائم کا درجہ دیتے ہوئے کہاہے کہ اس کے ذریعے کمائے جانے والا کالادھن منشیات فروشی اوراسلحہ کی سپلائی کے لئے استعمال ہوسکتاہے۔