کسٹمز انٹیلی جنس ، انڈر انوائسنگ کے ذریعہ صابن کے خام مال کی درآمد کی تحقیقات
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے انڈر انوائسنگ کے تحت صابن کے خام مال میں شامل پام ایسڈآئل، مکسچر فیٹی ایسڈ، ریزیڈیو فیٹی، ان ایڈیبل ویجیٹیبل آئل کی کلیئرنس کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صابن کے خام مال کی کلیئرنس بین الاقوامی قیمت کو نظر انداز کرکے کم قیمت پر کی گئی ہے جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ خام مال کی کلیئرنس کم قیمت پر کرکے بڑے بڑے گوداموں جس میں طاہر گڈز، اختر گودام، مقبول گڈز، اکرم گودام، مدینہ گودام میں رکھا گیا ہے۔ کراچی کے بڑے گوداموں اور وئیر ہاﺅسز میںبڑی تعداد میںپام بائی پروڈکٹس کا خام مال موجود ہے، جس میں پام ایسڈآئل، مکسچر فیٹی ایسڈ، ریزیڈیو فیٹی، ان ایڈیبل ویجیٹیبل آئل شامل ہیںجو فرضی نام سے پاکستان کی اکثرفیکٹریوں کو ترسیل کیا جارہا ہے۔ مال کی ترسیل کے وقت ٹرانسپورٹرز کو بھی فرضی نام مہیا کیا جاتا ہے اور اسی فرضی نام سے یہ خام مال اکژ فیکٹریوں میں ہزاروں ڈرموں میں موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ خام مال کی کلیئرنس تاحال انڈر انوائسنگ کے تحت جاری ہے۔انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمتوں کے اضافہ کے پیش نظرکمرشل درآمد کنندگان نے اپنے گوداموں میںاس مال کی وافر مقدار جمع کر رکھی ہے۔ یہ مال انڈر انوائسنگ اور عرصہ درازپرانی ویلوایشن رولنگ اور کسٹمز لیب کی وجہ سے بلاخوف و خطر منگوایا اور بیچا جا رہا ہے۔یہ خام مال ملائیشیا اور انڈونیشیا کے علاوہ نیوزی لینڈ ، آسٹریلیا، کینیڈا ، امریکہ، انگلینڈ اور مشرق وسطیٰ سے بھی منگواےا جا رہا ہے۔ حالانکہ پام بائی پروڈکٹ زیادہ تر ملائشیا اور انڈونیشیا، مشرقی بعید میںہوتا ہے۔ذرائع کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس کو بھی اس کی معلومات مل چکی ہیں۔ کسٹمز انٹیلی جنس اپنے شواہدجمع کر رہی ہے۔ اس کے مدنظر امید کی جاتی ہے کہ جلد ہی انڈرانوائسنگ اور مس ڈکلریشن کا خاتمہ ہوگا اور انٹرنیشنل قیمتوں پر یہ مال درآمد ہوگا، ملکی ریوینو میں خاطر خواہ اضافہ اور منی لانڈرنگ کا خاتمہ ہوگا۔