کسٹم کے احکامات غیر قانونی قرار‘ اپیلیٹ ٹربیونل کا تاجر کے حق میں فیصلہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) اپیلیٹ ٹربیونل نے لاہور کے ایک امپورٹر کے خلاف کسٹم حکام کی دو سال کے بعد شروع کی جانے والی اسسمنٹ کی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے درآمد کنندہ کی ڈیکلیئر کردہ ویلیو کو درست قرار دے دیا۔ لاہور کے ایم آئی ٹریڈرز نے کسٹم اپلیٹ ٹربیونل سے کسٹم حکام کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹس پر رجوع کیا تھا۔ درآمد کنندہ کی نمائندگی میسرز ندیم اینڈ کمپنی کے ایڈووکیٹ سندھ ہائی کورٹ عبیداﷲ مرزا نے کی۔ تفصیلات کے مطابق امپورٹر نے کئی کنسائمنٹس کے ذریعہ 110719 کلوگرام ہیزل نٹ سپریٹ‘ 2351.7 کلوگرام کرسپ کوکونٹ ہول آلمنڈ رفیلو جس کی ویلیوایشن 132391.76 ڈالر اور 2352 ڈالر ظاہر کی گئی۔ یہ کنسائمنٹ کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے تحت ایم سی سی اپریزمنٹ ایسٹ سے کلیئر کیا گیا جس پر 12538019 روپے ڈیوٹی اور ٹیکسز ادا کئے گئے۔ تقریبا دو سال بعد 30 جون 2020ءکو کسٹم حکام نے امپورٹر کو ایک شوکاز نوٹس جاری کیا جس میں الزام لگایا گیا کہ ان کنسائمنٹس کو جعلی دستاویز کی بنیاد پر کلیئر کروایا گیا ۔ امپورٹر پر الزام لگایا گیا کہ انوائسز خریدی گئی تھیں جبکہ ایکسپورٹ شپمنٹ بلز سی سی ایم، سی ایم اے پاکستان سے حاصل کی گئی تھیں۔کسٹمز حکام نے کلیئرنگ ایجنٹ کو بھی اس میں شامل تفتیش کیا تھا۔ کسٹم حکام نے اس شوکاز نوٹس کے نتیجے میں امپورٹر پر دو کروڑ 43 لاکھ روپے کا اضافی ڈیوٹی اور ٹیکسز اور 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔ کلکٹر ایڈجیوڈکشن نے 24 دسمبر 2020 کو اس کیس میں ڈپارٹمنٹ کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے شوکاز نوٹس کو درست قرار دیا۔ امپورٹر کے کونسل نے ٹربیونل میں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ امپورٹر کے دستاویز جعلی ہونے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا، جبکہ امپورٹر کے پیپر بینک کو بھیجے گئے تھے جس کی بینک نے تصدیق بھی کی ہے۔ ان تصدیق شدہ دستاویز میں ای فارم بھی موجود ہے جس کے بغیر کوئی امپورٹر جی ڈی فائل ہی نہیں کرسکتا ہے۔ ان دستاویز میں ظاہر کردہ ویلیو پر ہی کلیئرنس ہوئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ظاہر کردہ ویلیوایشن بالکل صحیح تھی۔ اس کیس میں کسٹمز حکام پہلے ہی اپیل میں جاچکا ہے جبکہ اپیلیٹ ٹربیونل کا اس میں ایک فیصلہ اس وقت موجود ہے جس میں ٹربیونل نے اسسمنٹ آرڈر کو مسترد کردیا ہے۔ ٹربیونل نے اپریزمنٹ ایسٹ کے آرڈر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ایم آئی ٹریڈر کی ظاہر کردہ ویلیوکو تسلیم کیا ہے۔ ٹربیونل نے آرڈر ان اوریجنل 639 بمطابق 2020-21، بتاریخ 12 دسمبر 2020 کو رد کرتے ہوئے ایم آئی ٹریڈرز کی ویلیو کو تسلیم کرتے ہوئے اس کو درست قرار دے دیا۔