۔80فیصدجراثیم اوربیماریاں درآمدی کنسائمنٹس کے ذریعے ملک میں آنے کا انکشاف
کراچی(اسٹاف رپورٹر)فوڈسیکورٹی کمشنرڈاکٹروسیم احمدنے ایف پی سی سی آئی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے کسٹمز کی جانب سے منعقد ہونے والے میٹنگ میں کہاکہ 80فیصدجراثیم اوربیماریاں دیگرممالک سے درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کے ذریعے ہمارے ملک میں آرہی ہیں جس کی وجہ سے جراثیم اوربیماریوں کی روک تھام کے لئے یہ فیصلہ کیاگیاہے کہ اب صرف پانچ پوائنٹس میں شامل چمن ،تافتان، سوسٹ،طورخم اورواہگہ باڈرکے ذریعے ہی درآمدی کنسائمنٹس کوملک میں داخلے کی اجازت دی جائے گی ،ایران سمیت دیگرممالک بھی ہماری پھل ،گندم اوردیگراشیاءکو اپنے ملک سے گذرنے کی بھی اجازت نہیں دے رہے ان کا کہناہے کہ اگرگندم سمیت دیگرجراثیم والی اشیاءہمارے ملک سے گذریں گی توان کے برے اثرات ہماری فصلوں کو بھی ہوں گے،لیکن ہمارے ملک میں 80فیصدجراثیم صرف درآمدی کنسائمنٹس کے ذریعے ہمارے ملک میں آرہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ گذشتہ دنوں ایک یورپی ملک میں جانے والے آم کے 1300کلوگرام کنسائمنٹ میں جراثیم کی موجودگی پر یورپی ملک نے جرمانہ بھی عائدکیااورکنسائمنٹ کو تلف کردیا۔انہوں نے کہاکہ اسی وجہ سے جن ممالک سے ہمارے ملک میںجراثیم اوربیماریاں آرہی ہیں ان کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں اوراب صرف ان ہی کنسائمنٹس کو ملک میں آنے کی اجازت دی جائے گی جو جراثیم اوربیماریوں سے پاک ہوں گے۔انہوں نے مزیدکہاکہ کچھ کیسوں میں اسٹاف کی کمی کے باعث ٹریڈکو مشکلات پیش آرہی ہیں تاہم ٹریڈکی جانب سے کی جانے والی شکایات کو حل کرنے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی۔دریں اثناءچیئرمین ایف بی سی سی آئی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے کسٹمزارشدجمال نے کہا کہ پلانٹ پروٹیکشن ایک ادارے کی طرح کام نہیں کررہاجس کی سب سے بڑ ی وجہ اس ادارے میںگذشتہ 12سال سے ڈائریکٹرجنرل ہی نہیں ہے جس کی وجہ سے ادارے میںبگاڑپیداہورہاہے۔انہوں نے کہاکہ پلانٹ پروٹیکشن میںکسی بھی کنسائمنٹس کی رپورٹ بغیراسپیڈ منی کے نہیں ہوتی انہوں نے فوڈسیکورٹی کمشنرکوتوجہ اس طرف دلاتے ہوئے کہاکہ وہ اس سلسلے میں مناسب اقدامات کرکے ٹریڈکو سہولیات فراہم کریں۔