جعلی کمپنیوں کے نام پرمصنوعی چمڑا کی درآمد پرکروڑوں روپے کے ڈیوٹی و ٹیکسز چوری
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس کراچی نے جعلی کمپنیوںکے نام پر22کروڑمالیت کے چمڑے اورفیبرک کی درآمدپر گیارہ کروڑروپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری بے نقاب کرتے ہوئے میسرزعوامی ٹیکسٹائل،میسرزفرازانٹرپرائزز،میسرزذکریہ فیبرک اینڈاسٹیچنگ،میسرزپاک ایشیاءایکسپورٹ کارپوریشن اورکلیئرنگ ایجنٹ میسرزایازانٹرپرائززکے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کا آغازکردیاہے۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل فیض احمد چدھڑ کے ذریعے مصدقہ اطلاع موصول ہوئی کہ کلیئرنگ ایجنسی میسرز ایاز انٹرپرائزز جعلی کمپنیوں کے نام ایس آراو492کا غلط استعمال کرتے ہوئے ڈیوٹی اور ٹیکس کی ادائیگی کے بغیر مصنوعی چمڑے کی درآمد میں ملوث ہے۔ ذرائع کے مطابق درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس میسرز عوامی ٹیکسٹائل، میسرز فراز انٹرپرائزز اور میسرز پاک ایشیا برآمدات کے لیے سامان کی تیاری کے لیے تھے لیکن دھوکہ دہی سے اسے غیر قانونی طور پرمقامی مارکیٹ میں فروخت کیاجارہاتھا۔ ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس، کراچی کی جانب سے کی گئی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ میسرز عوامی ٹیکسٹائل، میسرز فراز انٹرپرائزز اور میسرز پاک ایشیا نے نام پر درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس برآمدی کنسائمنٹس کی تیاری میں استعمال نہیں کئے گئے بلکہ ان کنسائمنٹس کو مقامی مارکیٹ میں غیرقانونی طورپر فروخت کیاگیا،تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ یہ کمپنیاں جعلی تھیںجو صرف دستاویزات میں موجود تھیں اور حکومت پاکستان کی جانب سے برآمدات کے فروغ کے لیے متعارف کرائی گئی ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم کے غلط استعمال کے ذریعے بڑے پیمانے پر ڈیوٹی اور ٹیکس کی چوری کے لیے بنائی گئی تھیں۔ ذرائع کے مطابق میسرز ایاز انٹرپرائزز اب تک ان جعلی کمپنیوں کے نام پر 22 کروڑ روپے کا مصنوعی چمڑا درآمد کر کے 11 کروڑ روپے کی ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کر کے فراڈ کر کے مارکیٹ میں فروخت کر چکے ہیں۔ جعلی کمپنی میسرز عوامی ٹیکسٹائل کے نام پر میسرز ایاز انٹرپرائزز کی جانب سے درآمد کی گئی ڈیوٹی اور ٹیکس سمیت ایک کروڑ60لاکھ مالیت کے مصنوعی چمڑے کی ایک کھیپ بھی کراچی بندرگاہ کے آئی سی ٹی ویسٹ وارف سے پکڑی گئی ہے۔