ای سی سی، درآمدی کپاس پر کسٹم ڈیوٹی، سیلز ٹیکس چھوٹ کا معاملہ ریونیو ڈویڑن کو ارسال
کراچی(اسٹاف رپورٹر) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کپاس کی درآمد پر کسٹمز اور سیلز ٹیکس کی چھوٹ کا معاملہ ریونیو ڈویڑن کو بھجوادیا اورچھوٹ کی صورت میں وصولیوں پر اثرات کی رپورٹ طلب کرلی۔علاوہ ازیں ای سی سی نے پاکستان سٹیل ملز کو فعال کرنے کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کر لی ہے تفصیلات کے مطابق ای سی سی کا اجلاس گذشتہ روز یہاں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں کپاس کی درآمد، پاکستان مشین ٹول فیکٹری کی بحالی سمیت کئی اہم امور پر غور کیا گیا۔کمیٹی نے کپاس کی درآمد پر کسٹمز اور سیلز ٹیکس کی چھوٹ کا معاملہ ریونیو ڈویڑن کو بھجوادیا اورچھوٹ کی صورت میں وصولیوں پر اثرات کی رپورٹ طلب کر لی، کمیٹی نے وزارت صنعت سے پاکستان اسٹیل کو فعال کرنے کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت تفصیلی اسٹڈی جلد از جلد دے تاکہ پاکستان اسٹیل ملز کوجلد فعال کیا جاسکے۔اس حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ وزارت تجارت و ٹیکسٹائل اور وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے درمیان کاٹن کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسوں سے چھوٹ کے معاملہ پر اختلاف کے باعث ای سی سی نے سمری کی منظوری موخرکردی اورمعاملہ ریونیو ڈویڑن کو بھجوادیا ہے ذرائع کے مطابق وزارت تجارت کا موقف ہے کہ ملکی برآمدات میں ٹیکسٹائل مصنوعات کاکلیدی کردار ہے اور ڈیوٹی و ٹیکسوںمیں چھوٹ سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو فروغ ملے گا اور برآمدات بڑھیں گی جبکہ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے کپاس کے مقامی کاشتکار متاثر ہونگے اور کپاس کی اگلی فصل پر اس اقدام کے منفی اثرات پڑینگے ای سی سی نے فریقین کا تفصیلی موقف سننے کے بعد کپاس کی درآمد پر کسٹمز اور سیلز ٹیکس کی چھوٹ کا معاملہ ریونیو ڈویڑن کو بھجوادیا اورچھوٹ کی صورت میں وصولیوں پر اثرات کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
Finance Minister Asad Umer Exemption on Cotton