Breaking NewsEham KhabarExclusive Reports

انڈین یارن کی غیرقانونی درآمدپر اربوں روپے کی ٹیکس چوری

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی کراچی نے انڈین یارن کی غیرقانونی درآمد پرہونے والی اربوں روپے کی ٹیکس چوری بے نقاب کرتے ہوئے ملک کی نامورٹیکسٹائل ملوں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغازکردیاہے۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس انجینئرحبیب احمدنے خفیہ اطلاع پر یارن کے درآمدی ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی توانکشاف ہواکہ دبئی، ملائیشیا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ کے ذریعے ہندوستانی یارن پاکستان درآمدکا سلسلہ کافی عرصہ سے جاری ہے۔واضح رہے کہ بھارت سے یارن کی درآمد پر 20-2019 سے پابندی ہے۔بھارت سے یارن مذکورہ ممالک میں درآمدکیاجاتاہے اوروہاں پریارن کے لیبل، پیکنگ اور کنٹینر کو ان ممالک میں تبدیل کیا جاتا ہے اور پھر پاکستان بھیج دیا جاتا ہے اسی وجہ سے دبئی ،انڈونیشیا،ملائشیااورتھائی لینڈسے 2019-20 کے بعدسے یارن کی درآمد میں خاطر خواہ اضافہ ہواہے جوکہ موصول ہونے والی مصدقہ معلومات کی تصدیق کرتاہے جبکہ اس معاملے کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے اور اگر مناسب سمجھا گیا تو معلومات کا دائرکاروسیع کردیاجائے گااورتمام فیلڈ فارمیشنوں کوہدایات کی جائیں گی کہ دبئی، ملائیشیا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ سے آنے والے یارن کی سخت نگرانی کی جائے اس امرکی تصدیق کی جائے کہ درآمدکیاجانے والی یارن انڈین تونہیں ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یارن کے صنعتی درآمد کنندگان کو کمرشل درآمدکنندگان کے مقابلے میں درآمدپر 7.5فیصدڈیوٹی وٹیکسزکی مجموعی چھوٹ حاصل ہے لیکن چند صنعتی درآمد کنندگان، جو دھاگے کی درآمد پر 7.5% کی چھوٹ حاصل کر کے تجارتی بنیادوں پر مقامی مارکیٹ میںفروخت کرکے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچارہے ہیں،دستاویزات کے مطابق ملک کے لیے درآمدی یارن کی سالانہ طلب 0.8 ملین ٹن سے زیادہ ہے جس کی مالیت 375 بلین روپے بنتی ہے جبکہ 2019-20کے مالی سال میں دبئی سے141میٹرک ٹن یارن،ملائشیا سے10ہزار600میٹرک ٹن ،انڈونیشیاسے ایک لاکھ5ہزار780میٹرک ٹن اورتھائی لینڈسے80ہزارمیٹرک ٹن انڈین یارن درآمدکیاگیاجبکہ2020-21میں دبئی سے666میٹرک ٹن،ملائشیاسے15ہزارمیٹرک ٹن ،انڈونیشیاسے ایک لاکھ44ہزارمیٹرک ٹن اورتھائی لینڈ سے 87 ہزار 784 میٹرک ٹن یارن کی درآمدہوئی تھی۔دستاویزات کے مطابق 2020-21میں صنعتی درآمدکنندگان نے2کھرب68ارب84کروڑ20لاکھ مالیت کا 9 لاکھ 70 ہزار 221 میٹرک ٹن یارن درآمدکیاجبکہ کمرشل درآمدکنندگان نے 26ارب51کروڑمالیت کے 90ہزارمیٹرک ٹن یارن کی درآمدکی، 2021-22میں صنعتی درآمدکنندگان نے 3 کھرب73ارب67کروڑ30لاکھ مالیت کا9لاکھ18ہزار969میٹرک ٹن یارن درآمدکیااورکمرشل امپورٹرزنے 36ارب روپے مالیت کا 93ہزارمیٹرک ٹن یارن درآمد کیا ،2022-23میں صنعتی درآمدکنندگان نے 3کھرب54ارب68کروڑ80لاکھ مالیت کا 7لاکھ48ہزارمیٹرک ٹن درآمدکیااورکمرشل امپورٹرزنے 25 ارب 87 کروڑ 40 لاکھ مالیت کا 51ہزارمیٹرک ٹن یارن درآمدکیاجبکہ صنعتی درآمدکنندگان نے یارن کی درآمدپر7.5فیصدڈیوٹی وٹیکسزکی سہولت حاصل کرکے یارن کی بھاری مقدارمقامی مارکیٹ میں فروخت کرکے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایاگیا۔ذرائع کے مطابق یارن کے درآمدکنندگان فیکٹریوں کی طلب کے ساتھ ساتھ درآمدی سہولتی اسکیموں کے تحت یارن کی درآمدمیں غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے ڈیوٹی اور ٹیکس کی بچت حاصل کرتے ہیں،محکمہ کی جانب سے مزید تفتیش کی جاری ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button