Breaking NewsCrimeEham Khabar

کراچی ایئرپورٹ ،رائل سروس ٹرمینل سے سامان کی چوری کا اسکینڈل

کراچی (اسٹاف رپورٹر )ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساﺅتھ نے کراچی ایئرپورٹ کے رائل سروس ٹرمینل پردوکروڑ30لاکھ مالیت کاسامان چوری کرنے کی نشاندہی کرتے ہوئے ملزمان میں شامل میسرز کوالٹی فلیورز (پرائیویٹ) لمیٹڈ لاہور ا ورکلیئرنگ ایجنٹ دانش اقبال انٹرپرائززکے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے جبکہ ایئرپورٹ پر تعینات کسٹمزآفیسرکے ملوث ہونے کا قومی امکان ہے ۔تفصیلات کے مطابق پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساو¿تھ نے کراچی ایئرپورٹ کے رائل سروس ٹرمینل سے ضبط شدہ سامان کی ایک اور غیر قانونی چوری کا پتہ لگایا ہے۔ ڈائریکٹرجنرل پوسٹ کلیئرنس آڈٹ چوہدری ذوالفقار علی اور ڈائریکٹر شیراز احمد کی سربراہی میں، پی سی اے ٹیم نے چوری کے ایک اور کیس کا پردہ فاش کیا جس میں دوکروڑ30لاکھ روپے مالیت کی ضبط شدہ اشیا کو غلط طریقے سے استعمال کرنے کے لیے منظم ہیرا پھیری کی نشاندہی ہوتی ہے۔ انٹیلی جنس نیٹ ورک کی بنیاد پر، پی سی اے سائوتھ کو اہم اطلاع ملی تھی کہ درآمد کنندہ نے غلط طریقہ کارکا استعمال کرتے ہوئے کراچی ایئرپورٹ سے ضبط شدہ سامان کی چوری کی ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ درآمدکنندہ کے کنسائمنٹ روک کرمزید کارروائی کے لئے ایڈجیوکیشن کلکٹریٹ ارسال کیاگیا جس پر ایڈجیوکیشن کلکٹریٹس نے مذکورہ درآمدکنندہ کو محکمہ کسٹمزکی جانب سے ضبط کئے جانے والے سامان کو چھڑوانے کے لئے 81لاکھ روپے کا جرمانے عائد کئے گئے تھے لیکن درآمدکنندہ نے ایئرپورٹ پر تعینات افسرکے ساتھ مل کرعائدکیاگیا جرمانہ کاادا کیے بغیرسرکاری املاک کو چوری کیا۔میسرز کوالٹی فلیورز (پرائیویٹ) لمیٹڈ لاہور نے کراچی ایئرپورٹ کے رائل سروس ٹرمینل سے ضبط شدہ سامان کو دھوکہ دہی سے استعمال کیااور کراچی ایئرپورٹ کے گڈز ٹرمینل سے سرکاری املاک کو چوری کیا۔ اس خفیہ آپریشن کے نتیجے میں ۔پی سی اے ساو¿تھ نے درآمد کنندہ میسرز کوالٹی فلیورز (پرائیویٹ) لمیٹڈ لاہور کے ساتھ ساتھ ان کے ساتھیوں اور کلیئرنگ ایجنٹ میسرز دانش اقبال انٹرپرائزز کو بھی ملوث کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ پی سی اے کی ٹیمیں منظم چوری میں ملوث ملزمان فراڈ کرنے والوں اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے متحرک ہو گئی ہیں۔اس پیچیدہ فراڈ کا پتہ لگانا ہوائی اڈے کے آپریشنز اور کسٹم کلیئرنس کے اندر موجود پیچیدگیوں اور چیلنجوں کے لیے ایک واضح ثبوت کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ حکومتی اثاثوں کو گھنائونی سرگرمیوں کا شکار ہونے سے بچانے کے لیے سخت  اصلاحی اقدامات کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالتا ہے۔پی سی اے کی خصوصی ٹیموں کے متحرک ہونے اور تحقیقات میں تیزی آنے کے ساتھ، ایف بی آر حکومتی ملکیتی ضبط شدہ سامان کے غلط استعمال میں ملوث تمام مجرموں کو بے نقاب کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ اسکینڈل اس بات کی واضح یاد دہانی کا کام کرتا ہے کہ مجرمانہ ادارے قومی خزانے کو کس حد تک لوٹ سکتے ہیں۔ ایف بی آر کے سخت اقدامات کا مقصد ممکنہ جعلسازوں کو ایک مضبوط پیغام بھیجناہے تاکہ ایسے جرائم کی تکرار کو روکا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button