کراچی چیمبر آف کامرس اپنی قانونی حیثیت کھوچکاہے،ارشدجمال
کراچی (اسٹاف رپورٹر)آل پاکستان کسٹمزایجنٹس ایسویسی ایشن کے سابق چیئرمین ارشدجمال نے دعویٰ کیاہے کہ کراچی چیمبر آف کامرس اپنی قانونی حیثیت کھوچکاہے،ارشدجمال کا کہناہے کہ ٹریڈآرڈینینس ایکٹ 2014کے مطابق یہ ضروری ہے ہ تمام چیمبرآف کامرس اورایسویسی ایشن کی رجسٹریشن ڈائریکٹرجنرل ٹریڈآرگنائزیشن کے پاس ہوتی ہیں اورکراچی چیمبرآف کامرس بھی ڈی جی ٹی اوکے پاس باقائدہ رجسٹرڈہے لیکن 2014سے لے کراب تک کراچی چیمبرآف کامرس نے ڈی جی ٹی اوکے قوانین کے مطابق کام نہیں کیالہٰذاکراچی چیمبرآف کامرس کی قانونی حیثیت ختم ہوچکی ہے۔انہوںنے بتایاکہ ممبرشپ ایکٹ کی دوکلاسیں کارپوریٹ اورایسوسیٹ ہیں۔ان دونوں کلاسوں کے اندرممبرشپ کسی بھی باڈی کے ممبرکولیناضروری ہوتی ہے لیکن کراچی چیمبرآف کامرس نے 2014میں نافذہونے والے ایکٹ کے مطابق کوئی بھی ممبرشپ ایکٹ کی شق 2کے سب سیکشن وی اورجی کے مطابق نہیں کی ۔انہوںنے مزید بتایاکہ سب سیکشن وی میں کارپوریٹ ممبر کو انٹرٹین کیاجاتاہے اوراس کے لئے ضروری ہے کہ اس کا سالانہ ٹن اوور50ملین سے زیادہ ہواسی طرح سے ایسوسی یٹ میں بھی ممبرشپ کے لئے ضروری ہے کہ اس کاسالانہ ٹن اوور50ملین سے زیادہ ہولیکن کراچی چیمبر آف کامرس کی اب تک جاری کردہ ممبرشپ ان میں سے 80فیصدممبرشپ کراچی چیمبرکے دائرہ کارمیں نہیں آتی اورجن کی ممبرشپ جاری کی گئی ہیں ان کاسالانہ ٹن اوور50ملین سے بہت کم ہے،لہٰذا80فیصدممبرکی ممبرشپ جعلی ہے اوروہ ایکٹ کے مطابق قابل قبول نہیں ہے اورباقی 20فیصد کو بھی قانون کے مطابق نہیں چلایاگیااس لئے وہ تمام ممبرشپ بھی ختم ہوجائیں گی۔ارشدجمال نے کہا2014سے لے کراب تک جتنے بھی الیکشن ہوئے ہیں وہ قانون کے مطابق نہیں کرائے گئے،لہٰذاہمارامطالبہ یہ ہے کہ فوری طورپر کراچی چیمبرآف کامرس کا لائسنس منسوخ کیاجائے اورآئندہ ہونے والے الیکشن کی سرگرمیوں کو روک دیاجائے اورڈی جی ٹی اوایک اسکوٹنی کمیٹی قائم کرے جواس امرکوچیک کرے کتنی جعلی ممبرشب ہیں اورکتنی ایکٹ کے مطابق ہیں اوراس کے بعد الیکشن شیڈول کااعلان کیاجائے۔