وفاقی، صوبائی ریونیو اداروں کی جانب سے سیلز ٹیکس کی یکسانیت کیلئے قوانین جاری
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاق اور صوبوں نے سیلز ٹیکس میں ہم آہنگی کے لئے نئے قوانین جاری کردیئے ہیں اس کے مطابق یہ قوانین یکم مئی 2023ءسے نافذ ہوجائیں گے۔ ان قوانین کا مقصد ٹیکس کی ادائیگی کو آسان بنانا اور پاکستان میں مختلف جیوریڈکشن میں ٹیکس پیئرز کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔ ایف بی آر نے اس سلسلے میں ایس آر او 494 جاری کردیا ہے۔ اس کے تحت ایف بی آر اور صوبائی ریونیو حکام نے ایڈورٹائزنگ ایجنٹس، انشورنس اور ری انشورنس، انشورنس ایجنٹس اور انشورنس بروکرز، فرنچارئز سروسز، انٹلیکچوئیل پراپرٹی اور لائسنسنگ سروسز اور سامان کی نقل و حمل سے معتلق خدمات کی فراہمی کی جگہ کی وضاحت کے لئے یہ قوانین جاری کئے ہیں۔ یکساں قوانین کا اجرا پورے ملک میں جی ایس ٹی کی ہم آہنگی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ سندھ، پنجاب اور بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ قوانین کے موازنہ سے مخصوص خدمات پر یکساں سیلز ٹیکس عائد کرنے کا پتہ چلتا ہے۔ اگر ان قوانین کے مطابق سروسز ٹرانزیکشن ایک سے زیادہ صوبوں میں فراہم کیا جائے تو سروسز فراہم کرنے والے اس کے ایک تعین سے ان پٹ ٹیکس حاصل کیا جاسکتا ہے۔ ان قوانین کے مطابق بجلی کی فراہمی کو بھی یکم جولائی 2023ءسے سروسز میں متصور کیا جائے گا اس کے لئے آئندہ مالی سال کے فنانس بل میں اس کی منظوری لی جائے گی۔