کاغذکے کنسائمنٹ کی آڑمیں الیکٹرانکس اشیاءاورچھالیہ اسمگل کرنے کی کوشش
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ نے پیپر کی آڑ میں چھالیہ کی اسمگلنگ ناکام بناتے ہوئے ملزمان میں شامل میسرز ماڈل پیپر اینڈ بورڈ ملز لمیڈ، کلیئرنگ ایجنٹ میسرز این آر انٹرپرائزز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ کنسائمنٹ کی کلیئرنس میں کسٹمزافسران کے ملوث ہونے کے شواہدکی بھی نشاندہی ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کلکٹر اپریزمنٹ ایسٹ انجینئر ریاض میمن کو اطلاع ملی کہ میسرز ماڈل پیپر اینڈ بورڈ ملز کی جانب سے کنسائمنٹ درآمد کیاگیاہے جس میں پیپر کی بجائے چھالیہ اور الیکٹرانک اشیاءکی اسمگلنگ کی جارہی ہے جس پر کلکٹر کی جانب سے پرنسپل اپریزر آر اینڈ ڈی شاہ رخ صدیقی کو ہدایات جاری کی گئی کہ کنسائمنٹ کی کلیئرنس کو فوری طور پر روکا جائے۔ تاہم پرنسپل اپریزر شاہ رخ صدیقی ، پریوینٹیو آفیسر ملک محمد ہاشم نے کنسائمنٹ روک کر اس کی دوبارہ جانچ پڑتال کی تو انکشاف ہوا کہ میسرز ماڈل پیپر اینڈ بورڈ ملز لمیٹڈ نے کلیئرنگ ایجنٹ این آر انٹر پرائزز کے ساتھ مل کر فائل کی جانے والی جی ڈی میں نیوز پیپر ویسٹ ظاہر کیا تھا جبکہ کنسائمنٹ میں 50 ٹن چھالیہ، ایئرکنڈیشن اور ایل ای ڈی ٹیلی ویژن موجود تھے جس پر محکمہ کسٹمز نے کنسائمنٹ کی کلیئرنس روک کر مقدمہ درج کرلیا۔ ذرائع نے بتایا کہ درآمد کنندہ نے محکمہ کسٹمز میں جعلی دستاویزات جمع کروائے تھے جس میں درآمد کنندہ نے کنسائمنٹ کی درآمد یونان ظاہر کی تھی جبکہ کنسائمنٹ جبل علی متحدہ عرب امارات سے درآمد کیا گیا تھا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ اپریزمنٹ ایسٹ کے دو پرنسپل اپریزر نے کنسائمنٹ کی غیر قانونی کلیئرنس میں ملزمان کا ساتھ دیا جس میں کسٹمز افسران نے تمام قانونی تقاضوں کو نظر انداز کرتے ہوئے جعلی دستاویزات پر کنسائمنٹ کی کلیئرنس کی اجازت دی جس پر کلکٹر نے پر دونوں کسٹمزافسران کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔