پورٹ قاسم پر درآ مدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیرکے ساتھ درآمدی سامان ٹوٹ پھوٹ کا شکار
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پورٹ قاسم پر درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیری حربوں کا استعمال کیاجارہاہے اوردرآمدی سامان کو خراب کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوگیاہے جبکہ درآمدی سامان خراب ہونے کے ساتھ ساتھ درآمدکنندگان کو بھاری ڈیمرج وڈیٹنشن کی ادائیگیاں کرنے پڑرہی ہیں جس سے درآمدکنندگان کانقصان دوگناہ ہوگیاہے ۔ذرائع کے مطابق درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں ایک ماہ سے زائد کا عرصہ لگ رہاہے جبکہ چیف کلکٹرپورٹ قاسم پر درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیرکم کرنے میں بے بس ہیں جس کی وجہ سے درآمدکنندگان کوڈیمرج وڈیٹنشن کی مدمیں لاکھوں روپے کی اضافی ادائیگیا ں کرناپڑرہی ہیں۔ذرائع کے مطابق ایل ای ڈی پینل کے ایک کنسائمنٹ جس کی گڈزڈیکلریشن مورخہ 15اکتوبر2020کو فائل کی گئی تھی جس کی کلیئرنس تاحال نہیں ہوئی ہے ۔ذرائع کا کہناہے کہ جب درآمدکنندہ کی جانب سے کلکٹرپورٹ قاسم اشہدجوادکو درخواست دی گئی کہ ایل ای ڈی پینل کے کنسائمنٹ کی جانچ پڑتال کی جاچکی ہے لیکن 13دن گذرنے کے باوجودبغیرکسی وجہ کے کنسائمنٹ کی رپورٹ اسسمنٹ میں نہیں بھیجی گئی جس پر کلکٹرپورٹ قاسم نے ایکشن لیتے ہوئے کنسائمنٹ کو دوبارہ ایگزامینشن کے لئے بھیج دیاتاہم کنسائمنٹ کی دوبارہ جانچ پڑتال کے دوران درآمدی سامان تین یوم گذرنے کے باوجود کھلاپڑاہے ،اورپیکنگ کے کارٹن کو بری طرح پھاڑدیاگیاہے جس کے باعث سامان ٹوٹ پھوٹ کا شکارہورہاہے۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ مزکورہ کنسائمنٹ کی کلیئرنس کے لئے ان ٹوبانڈکی جی ڈی فائل کی گئی تھی جس کی کلیئرنس میں زیادہ وقت درکارنہیں ہوتاکیونکہ درآمدکنندہ کنسائمنٹ کوبانڈڈویئرہاﺅس میں ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی پر کلیئرکرواسکتاہے۔اس سلسلے میں متاثرہ درآمدکنندگان کو کہناہے کہ کلکٹرپورٹ قاسم نے واضح طورپر کہہ دیاہے کہ پورٹ قاسم سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس جلدنہیں کی جائے گی اوراگرکسی کو کوئی اعترازہے تووہ اپنے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کسی دوسرے کلکٹریٹ میں کروالے جبکہ متاثرہ درآمدکنندگان نے پورٹ قاسم کلکٹریٹ کے غیرذمہ دارانہ رویہ پر عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیاہے جس کے لیے ایکسپرٹ لاءایسوسی ایٹ کے ایڈوکیٹ ریان ضیاءسے بھی رابطہ کرلیاہے۔