اسمگلنگ معاشی دہشت گردی ہے ،آمدنی دہشت گردی میں استعمال ہوتی ہے،چیف کلکٹر
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کسٹمز نے دو سالہ وقفے کے بعد ڈھائی ارب مالیت کی ضبط شدہ اسمگلڈ وممنوعہ اشیاءکو تلف کردیاہے۔ اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ عبدالقادر میمن نے کہا کہ اسمگلنگ معاشی دہشت گردی ہے جس سے انڈسٹری تباہ ہورہی جبکہ اسکی آمدنی دہشت گردی میں استعمال ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ میں ملوث عناصر کی جائیدادیں ضبط کی جائیں گی۔ اسمگلنگ کی بڑی وجہ ٹیکس چوری ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ انسداد اسمگلنگ میں 80فیصد حصہ پاکستان کسٹمز کا ہے۔سندھ میں اسمگلنگ کے تین روٹس ہیں۔ بلوچستان کے راستے ایران اور افغانستان سے اشیاءکی اسمگلنگ ہوتی ہے۔ ساوتھ بیلٹ جیوانی کے سمندری راستے سے متحدہ عرب امارات سے اسمگلنگ ہوتی ہے جبکہ کراچی کی بندرگاہوں سے مس ڈیکلریشن اور مس کلاسیفکیشن کے ذریعے اسمگلنگ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں بہر صورت اسمگلنگ کا سدباب کیا جائے گا۔ کسٹمز کا خفیہ نیٹ ورک کوموصولہ خفیہ اطلاعات پر انسداد اسمگلنگ مہم جاری رہے گی۔ کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ فیروز عالم جونیجو نے کہا کہ محکمہ کسٹمز کورونا کی وجہ دوسالہ وقفے کے بعد اسمگلڈ وممنوعہ اشیاءکو تلف کررہاہے حالانکہ ہر چھ ماہ بعد ممنوعہ و اسمگلڈ اشیاءکی تلفی ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ کسٹمز صرف مضر صحت زائدالمیعاد اور ممنوعہ اشیاءانٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس کی حامل اشیاءتلف کرتاہے جبکہ ضبط شدہ کپڑا گاڑیوں دیگر اشیاءکوباقاعدہ نیلام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسٹمز کےعلاوہ دیگر اینٹی اسمگلنگ اداروں کی افرادی قوت 34ہزار ہے جبکہ محکمہ کسٹمز کی اینٹی اسمگلنگ میں افرادی قوت صرف 250 تک محدود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ میں آرسی ڈی ہائی وے پہاڑی راستوں ساکران کے راستے بلوچستان سے اسمگلنگ ہوتی ہے۔ کچے اور پہاڑی راستوں سے چھوٹی گاڑیوں سے ہونیوالی اسمگلنگ پر قابو پانا دشوار گزار ہے۔تلف ہونے والی اشیاء میں 7کروڑ ر62لاکھ وپے مالیت کی 249کلو منشیات, 18کروڑ68لاکھ مالیت کی شراب کی 16732 اور 38742بئیر کے کینز, 48کروڑ مالیت کے سگریٹس کے 1لاکھ 91ہزار ڈنڈے, 47لاکھ مالیت کے 755کلو تمباکو اور 32 شیشہ باکس, 63کروڑ 15لاکھ مالیت کے 39470موبائل فونز, 1کروڑ 59لاکھ مالیت کے ادویات انجیکشنز, 1کروڑ 23کروڑ مالیت کے زائدالمیعاد فوڈ آئٹمز, 10لاکھ روپے مالیت کی کاسمیٹکس, 1کروڑ 50لاکھ مالیت کی ممنوعہ اشیاء, 75کروڑ 84لاکھ مالیت کی 9لاکھ 48ہزار کلوگرام چھالیہ, 13کروڑ 90لاکھ مالیت کی ایک لاکھ 15ہزار کلو گرام سوئیٹ سپاری, 7کروڑ 8لاکھ مالیت 47ہزار کلوگرام گٹکا, 4لاکھ مالیت کا 6500کلوگرام نسوار اور 7کروڑ 77لاکھ مالیت کا 1500 کلوگرام متفرق کیمیکلز شامل ہیں۔