میگاکرپشن اسکینڈل میں ملوث کسٹمزآفیسرکے خلاف منی لانڈنگ کا مقدمہ درج
کراچی (اسٹاف رپورٹر)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے محکمہ کسٹمز کے سابق سینئر پریونٹیو سپرنٹنڈنٹ (ایس پی ایس) طارق محمود کے خلاف بدعنوانی وکرپشن کے ذریعے سے حاصل کی گئی رقم کو مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کرنے اور اسمگلروں کو سہولت فراہم کر کے جائیدادیں اور اثاثے خریدنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیاہے ۔ایف آئی آر کے مطابق طارق محمود نے حبیب میٹرو بینک میں اپنے اکائونٹ میں مختلف افراد سے کیش ڈپازٹس کے ذریعے پانچ کروڑسے زائد کی رقوم وصول کی، جن کی شناخت اور ذرائع آمدن کا علم نہیں ہے۔کسٹمزآفیسرنے اپنے اکائونٹ سے اپنے بیوی اوربچوں کے اکائونٹس میں بھی کافی رقم منتقل کی، جن کے پاس اپنی آمدن کا کوئی جائز ذریعہ نہیں ہے جبکہ اپنی غیر قانونی سرگرمیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز فور میں اپنی اہلیہ کے نام اور ایک گاڑی اپنے بھائی کے نام پر خریدی۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے دیگر ایجنسیوں کی مدد سے کیس کی تحقیقات کر رہی ہے اور دعویٰ ہے کہ سارا سکینڈل درست سمت میں جا رہا ہے تاہم، تحقیقات میں محکمہ کسٹمز کے گریڈ20 کے افسران کی طرف سے کچھ رکاوٹوں اور مداخلت کا سامنا کرنا پڑاجبکہ اس اسکینڈل کا بنیادی ملزم نے شواہد کو تباہ کرنے اور گواہوں کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے۔