ویبوک سسٹم سے کروڑوں روپے کے کنسائمنٹس بغیر الیکٹرونک امپورٹ فارم کلیئر
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کسٹم نے 42 کروڑ 36 لاکھ سے زائد مالیت کے کنسائمنٹ کلیئرنس نے بغیر الیکٹرانک امپورٹ فارم نے موجودہ آٹومیٹڈ سسٹم ویبوک کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیئے ہیں۔ ای آئی ایف ایک اہم دستاویز ہے جوکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ براہ راست منسلک ہوتا ہے۔ ای آئی ایف امپورٹر کی جانب سے منگوائے گئے سامان کی مکمل معلومات فراہم کرتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپریزمنٹ پشاور نے تقریبا 48 ایسی گڈز ڈیکلریشن کی نشاندہی کی ہے جوکہ بغیر ای آئی ایف کے کلیئر ہوگئے ہیں۔ ان جی ڈیز کی مالیت 42 کروڑ 36 لاکھ بنتی ہے۔ کلکٹریٹ کے مطابق ان جی ڈیز کو فائل کرتے ہوئے ان کنسائمنٹس پر کسٹمز ایکٹ کے چیپٹر 99 کے تحت استثنیٰ کلیم کی گئی تھی لیکن ان کنسائمنٹس پر استثنیٰ کو رد کردیا گیا ۔ جس کے بعد امپورٹرز نے ان کنسائمنٹس پر ڈیوٹی اور ٹیکسز ادا کرکے ان کو کلیئر کوالیا۔ البتہ کلکٹریٹ کے مشاہدہ کے مطابق استثنیٰ کلیم کرنے والے امپورٹرز کے لئے ویبوک ای آئی ایف نہیں مانگتا ہے۔ لیکن استثنیٰ رد کرنے کے بعد بھی ویبوک نے ان کنسائمنٹس پر ای آئی ایف کے بارے میں کوئی رکاوٹ نہیں لگائی۔ کلکٹریٹ نے ان کلیئر شدہ جی ڈیز پر قانونی کارروائی شروع کردی ہے اور ایف بی آر ہیڈ کوارٹر کو اس بارے میں اطلاع کردی ہے تاکہ ویبوک کے خودکار سسٹم میں مطلوبہ تبدیلی کی جاسکے۔