جعلی کمپنی کے ذریعے کروڑوںسے زائد مالیت کے ٹیکس چوری کا انکشاف
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن (ان لینڈریونیو)کراچی نے جعلی کمپنی پر 10کروڑسے زائد کی ٹیکس چوری بے نقاب کرتے ہوئے ملزمان میں شامل اویس اسماعیل،محمدعرفان ،مبارک خان،محمدانوراورمیسرزاران مارٹ انٹرنیشنل کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے جبکہ مبارک خان نامی ملزم کوگرفتارکرلیاہے۔ذرائع کے مطابق میسرزاران مارٹ انٹرنیشنل نے 2014میںادارہ سیلزٹیکس میں درآمدوبرآمدکنندہ اورسروس پروائڈرکی حیثیت سے رجسٹرڈکروایاتاہم کمپنی کی جانب سے 2015میں اپنااسٹیٹس تبدیل کرکے خودکو صنعتی یونٹ کی حیثیت سے رجسٹرڈکروایا۔ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن نے مزکورہ کمپنی کی جانب سے جمع کی جانے والی سیلز ٹیکس ریٹرن کی جانچ پڑتال کی توانکشاف ہواکہ میسرزاران مراٹ انٹرنیشنل نے ماہانہ سیلزٹیکس ریٹرن کے ساتھ نہ توبجلی کا بل جمع کروایا اورنہ ہی صنعتی یونٹ میں ہونے والے اخراجات کی تفصیل دی جس پر محکمہ کی جانب سے کمپنی کے دیئے گئے پتہ پر جا کرجانچ پڑتال کی توانکشاف ہواکہ اس پتہ پر کسی قسم کا کوئی صنعتی یونٹ نہیں ہے جس سے اس امرکی تصدیق ہوئی کہ میسرزاران مارٹ انٹرنیشنل صنعتی یونٹ کا غلط استعمال کرکے درآمدی سطح پر ایس آراو1125کا ناجائز فائدہ اٹھارہی ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ محکمہ نے فوری طورپرمیسراران مارٹ انٹرنیشنل کی جانب سے دسمبر2015تافروری2017کے دوران درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کی چھان بین کی تواس امر کی نشاندہی ہوئی کہ کمپنی نے زیرہ تبصرہ مدت کے دوران ایک ارب 56کروڑ6لاکھ43ہزار447روپے مالیت کے مردانہ وزنانہ کپڑوں کی درآمدکئے اوردرآمدی سطح ایس آراو1125کی سہولت کا ناجائزفائدہ اٹھاکر10کروڑ54لاکھ28ہزارروپے مالیت کا سیلزٹیکس چوری کیا۔ذرائع کے مطابق میسرزاران مارٹ انٹرنیشنل نے درآمدکیاجانے والاکپڑامقامی مارکیٹ میں ان کمپنیوں کو فروخت کیاجوایف بی آرنے سیلزٹیکس کی چوری کے باعث بلیک لسٹ کی ہوئی ہیں۔