پوسٹ کلیئرنس آڈٹ، آئی ٹی پروڈکٹس پر 64کروڑسے زائد کی ٹیکس چوری کی نشاندہی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے جعلی انوائسوں کے ذریعے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)پروڈکٹس پرکی جانے والی 64کروڑسے زائدمالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کی نشاندہی کرتے ہوئے میسرزمیگاپلس پاکستان،میسرزیونیک ٹیکنالوجیز، میسرزٹیک نوسول پرائیوٹ لمیٹڈ،میسرزمائکروانوویٹرزاینڈٹیکنالوجیزپرائیوٹ لمیٹڈ،میسرزاسپکٹراانیویشن پاکستان پرائیوٹ لمیٹڈ، میسرز ویپر ٹیکنالوجی پرائیوٹ لمیٹڈ،میسرزڈیسنٹ کمپیوٹر،میسرزپوپ گلوبل ڈسٹریبیوشن،میسرزپاکوکمپیوٹر کے خلاف کنٹراونشن رپورٹ متعلقہ ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کو ارسال کردی ہیں۔ذرائع کے مطابق سینٹ کی اسٹنڈنگ کمیٹی برائے کامرس اینڈٹیکسٹائل کی ہدایت پر ایف بی آرنے ڈائریکٹوریٹ جنرل پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کو انفارمیشن ٹیکنالوجی(آئی ٹی)پروڈکٹس کے کلیئرہونے والے لیب ٹاپ، دیسک ٹاپ،سرورسمیت متعددایکیوپمنٹ کے آڈٹ کے احکامات جاری کئے جس پر ڈائریکٹرپوسٹ کلیئرنس آڈٹ اشرف علی نے ایڈیشنل ڈائریکٹرفروخ سجادکی سربراہی میں ڈپٹی ڈائریکٹر،اپریز،اپریزنگ آفیسرسلطان احمدبھٹو،دولت خان،عدنان ،سپرنٹنڈنٹ محمدعارف جمال سمیت دیگرافسران پرمشتمل ٹیم نے گذشتہ پانچ سال کے دوران آئی ٹی پروڈکٹس کلیئرکرنے والی کمپنیوں کے کلیئرنس ڈیٹاکی جانچ پڑتال شروع کی جس پر انکشاف ہواکہ 2014-15کے دوران میسرزمیگاپلس پاکستان نے 71کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر29کروڑ81لاکھ9ہزار355روپے،میسرزیونیک ٹیکنالوجیز نے 4کنسائمنٹس کی کلیئرنس پرایک کروڑ20لاکھ57ہزار435روپے،میسرزٹیک نوسول پرائیوٹ لمیٹڈنے 20کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر14 کروڑ18لاکھ25ہزار332روپے،میسرزمائکروانوویٹرزاینڈٹیکنالوجیزپرائیوٹ لمیٹڈنے 14کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر 5 کروڑ 58 لاکھ 2ہزار539روپے،میسرزاسپکٹراانیویشن پاکستان پرائیوٹ لمیٹڈنے 3کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر15لاکھ64ہزار364روپے، میسرز ویپر ٹیکنالوجی پرائیوٹ لمیٹڈنے 5کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر45لاکھ43ہزار813روپے،میسرزڈیسنٹ کمپیوٹرنے 15کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر7کروڑ7لاکھ17ہزار731روپے،میسرزپوپ گلوبل ڈسٹریبیوشننے 8کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر5 کروڑ 15 لاکھ 26 ہزار 306 روپے، میسرزپاکوکمپیوٹر نے2کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر1کروڑ33لاکھ98ہزار700روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکم اداکئے۔ذرائع نے بتایاکہ ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے مذکورہ کمپنیوں کو نوٹسزبھی جاری کئے گئے لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہواجس پر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے مذکورہ کمپنیوں کے خلاف کنٹراونشن رپورٹ متعلقہ ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کو ارسال کردیں۔