کراچی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون سے سگریٹ کی تیاری میں استعمال ہونے والے ٹپنگ پیپر کی چوری
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون سے سگریٹ کی تیاری میں استعمال ہونے والے ٹپنگ پیپر کی چوری پرایکسپورٹ کلکٹریٹ پورٹ قاسم نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چوری میں ملوث متعلقہ یونٹس کے گوداموں پر چھاپہ مارکر بھاری مقدار میں ٹپنگ پیپرضبط کرلیاجو کہ ٹیرف ایریا میں خفیہ طور پر ڈیلیور کیا جانا تھاجس پر کلکٹریٹ کی جانب سے متعلقہ یونٹس اورکلیئرنگ ایجنٹ کے خلاف ایف آئی آر میں درج کرلی ہے۔ذرائع کے مطابق کلکٹرایکسپورٹ پورٹ قاسم کو ایک اطلاع موصول ہوئی کہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون ، کراچی میسرز جنرل ٹریڈنگ کمپنی میں ایک یونٹ کے ذریعے درآمد شدہ ٹپنگ پیپر کو بغیر ادائیگی کے ٹیرف ایریا میں چوری کیا گیا ہے تاہم کلکٹرکی جانب سے جانچ پڑتال کی ہدایات جاری کی گئیں جس پر اعداد و شمار کی جانچ پڑتال کی گئی جس سے اس امر کی تصدیق ہوئی کہ میسرزجنرل ٹوبیکوکمپنی کی جانب سے حال ہی میں ٹپسنگ پیپر کے دوکنسائمنٹس درآمدکے گئے جس کی کلیئرنس کسٹمز ایجنٹ میسرز رہبر ایجنسی نے کی تھی۔ذرائع کے مطابق ایکسپورٹ کلکٹریٹ پورٹ قاسم پر تعینات افسران کی جانب سے میسرز جنرل ٹوبیکو کمپنی کافوری طورپر دورہ کیاگیالیکن مذکورہ کمپنی میں حال ہی میں درآمدکئے جانے والے ٹپنگ پیپرکاکوئی بھی اسٹاک نہیں ملا،محکمہ کسٹمزنے وہاں موجودیونٹ کے منیجرسے پوچھ گچھ کی تواس نے کہاکہ ان کی جانب سے کوئی ٹپنگ پیپردرآمدنہیں کیا گیاان کی یوزرآئی ڈی کا غلط استعمال کیاگیاہے۔ذرائع نے بتایاکہ مزید تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ درآمدکئے جانے والے ٹپنگ پیپرکے دوکنسائمنٹس میسرزستارہ ٹریڈنگ کے گودام میں ذخیرہ کئے جارہے ہیں جہاں سے اسے ٹیرف ایریا میں اسمگل کیا جا رہا تھا۔ذرائع نے مزید بتایاکہ محکمہ کسٹمزنے میسرز ستارہ ٹریڈنگ کے گودام کی تلاشی لی تووہاں سے ٹپنگ پیپر کے 2997 بوبن برآمدہوئے جبکہ دوکنسائمنٹس کے ذریعے 8432بوبن درآمدکئے گئے تھے۔ ذرائع بتایاکہ۔ میسرز ستارہ ٹریڈنگ کے درآمدی اعداد و شمار کی بھی جانچ پڑتال کی گئی جس سے معلوم ہوا کہ یونٹ طویل عرصے سے غیر فعال ہے اور اس نے غیر قانونی طور پر ٹپنگ پیپر کو ذخیرہ کیا ہے اور ڈیوٹی اور ٹیکس کی ادائیگی کے بغیر ٹیرف ایریا میں مزید چوری کی ہے۔ ذرائع کے مطابق میسرز جنرل ٹوبیکو کمپنی اور میسرز ستارہ ٹریڈنگ نے کسٹم ایجنٹ میسرز رہبر ایجنسی کے ساتھ مل کر درآمد شدہ ٹپنگ پیپر کو ٹیرف ایریا میں اسمگل کیا ہے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 2کروڑ57لاکھ55ہزارروپے مالیت کانقصان پہنچایاگیا۔