پورٹ قاسم پر کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیرسے درآمدکنندگان پریشان
پورٹ قاسم پر کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیرسے درآمدکنندگان پریشان
کراچی (اسٹاف رپورٹر،16نومبر2018)پورٹ قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل پر درآمد کنندگان اور کلیئرنگ ایجنٹس کو سہولیات میسر نہ ہونے اور پورٹ قاسم کلکٹریٹ کی جانب سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر تاخیری حربوں کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، جس کے باعث درآمدکنندگان کو ڈیمرج اور ڈیٹینشن کی مد میں لاکھوں روپے اضافی بوجھ بھی برداشت کرنا پڑرہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کروڑوں روپے ٹیکس کی ادائیگی کرنے والے درآمد کنندگان کے لئے پورٹ قاسم انٹرنیشنل ٹرمینل پر کسی قسم کی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیںاورنہ ہی مختلف مقامات پر بیٹھنے کا کوئی انتظام ہے جبکہ کسٹمز افسران کو ٹرمینل پر الگ سے کنٹینر میں کمرہ بنا کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ درآمدکنندگان کو جن کنسائمنٹس کی ایگزامنیشن کرانا درکار ہوتی ہے ، اس کی ایگزمنیشن کے لیے ٹرمینل پر جانا پڑتا ہے، تاہم ایگزامن آفیسر اور اپریزر کے بلا جواز سوالات کی وجہ سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیر سے تاجروں کو لاکھوں ڈیمرج اور ڈیٹیشن کی مد میں اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے جبکہ کسٹم چارجز کی ادائیگی میں بھی بعض دفعہ تاخیر ہونے پر جتنی مدت تک ٹرمینل پر کنٹینر پڑا رہتا ہے ، ڈیمر ج اور ڈیٹینشن ادا کرنا پڑتے ہیں۔ محکمہ کسٹمز کی عدم کلیئرنس کے باعث ٹرمینل پر سیکڑوں کنٹینر پھنسے ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پورٹ قاسم کلکٹریٹ پرتعینات کسٹمز افسران خاص طور پر اپریزرز گڈ ڈکلیئریشن کو اپنے پاس اوپن کرکے بیٹھے رہتے ہیں اور کلیئرنس کی تاخیر کی وجہ سے درآد کنندگان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔