پورٹ قاسم کلکریٹ ،مس ڈیکلریشن کے ذریعہ کپڑوں کے کنسائمنٹ کی کلیئرنس کی کوشش ناکام
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ پورٹ قاسم نے مس ڈکلریشن کے ذریعہ کلیئر کئے جانے والے کپڑے کے کنسائمنٹ کی کلیئرنس روک کر کنٹراونشن بناکر متعلقہ ایڈجیوڈیکشن کلکٹریٹ کو رپورٹ ارسال کردی ہے ۔ ذرائع کے مطابق میسرز اے اے انٹر پرائزز کی جانب سے ترکی سے کپڑے کا کنسائمنٹ درآمد کیا گیاجس کی کلیئرنس JARZ انٹرنیشنل مرچنٹس کی جانب سے کروائی گئی ۔تفصیلات کے مطابق کلکٹر پورٹ قاسم ممتاز علی کھوسو کی جانب سے درآمد کئے جانے والے کپڑوں کے کنسائمنٹس کی سخت نگرانی کی ہدایت جاری کی گئی تھی جس پر ایڈیشنل کلکٹر سید فواد علی شاہ کی سربراہی میں اسسٹنٹ کلکٹر ایگزامنیشن محب خان اور ایگزامنر آفیسر نواب توقیر نے درآمد کئے جانے والے کنسائمنٹ کی جانچ پڑتال کی تو انکشاف ہوا کہ درآمد کنندہ نے کلیئرنگ ایجنٹ کے ساتھ مل کر فائل کی جانے والی گڈز ڈکلریشن میں مختلف کلرز کے کپڑوں کے 7 میٹر کے ٹکڑے ظاہر کئے گئے تھے جن کا وزن 18 ہزار 540 کلوگرام اور 57 بیلز پر مشتمل تھا جبکہ کنسائمنٹ کا مجموعی وزن 23 ہزار 540 کلوگرام تھا جس میں 5 ہزار کلوگرام 60 میٹر کے تھانوں پر مشتمل تھا۔ امپورٹر ڈبل اے انٹرپرائزز اور اس کے کلیئرنگ ایجنٹ JARZ انٹرنیشنل کی جانب سے استنبول ترکی سے فیبرک کا شپمنٹ منگوایا گیا اور اس کو سیکنڈ کوالٹی فیبرک کی شکل میں ڈکلیئر کیا گیا۔ البتہ جب اس کنسائمنٹ کی ایگزامنیشن کی گئی تو نئے فیبرک کے بڑے تھان ملے۔ متعلقہ کسٹمز گروپ کو اس کنسائمنٹ کی دوبارہ جانچ پڑتال کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ اور یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ قانون کے مطابق اس پر عائد ڈیوٹی اور ٹیکسز کو چیک کریں اور DTRE اسکیم کی خلاف ورزی کو بھی ضرور چیک کریں۔