پوسٹ کلیئرنس آڈٹ، دوارب سے زائد مالیت کی ٹیکس چوری بے نقاب
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساﺅتھ نے ایکسپورٹ فیسی لیٹیشن اسکیم کے ایک اوردوارب سے زائد مالیت کے اسکینڈل کو بے نقاب کرتے ہوئے میسرزقاضی سنجرانی انٹرپرائززپرائیوٹ لمیٹڈکے مالکان قاضی حیاالدین اورقاضی صلاح الدین کے خلاف مقدمہ درج کرے قانونی کارروائی کاآغازکردیاہے۔تفصیلات کے مطابق پی سی اے ساو¿تھ کی جانب سے دوارب 40کروڑروپے مالیت کی ٹیکس چوری کے مرتکب میسرز قاضی سنجرانی انٹرپرائزز (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے بیک وقت چاربرآمدی سہولیات میں شامل مینوفیکچرنگ بانڈ، ڈی ٹی آر ای، ایس آر او 492 کے تحت عارضی امپورٹ اور ایکسپورٹ فیسی لیٹیشن اسکیم کا غلط استعمال کرکے قومی خزانے کو لوٹنے کے لیے فیکٹری نے مذکورہ استثنیٰ اسکیموں کے تحت متعین کردہ برآمدی ضروریات کو پورا کیے بغیر بڑی مقدار میں کلینکر اور پیکنگ کا سامان درآمد کیا۔ذرائع نے بتایاکہ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذوالفقار علی چوہدری پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی ہدایت پر پی سی اے ساو¿تھ کے ڈائریکٹر شیراز احمد نے برآمدی سہولت کاری کے مشتبہ غلط استعمال کی تحقیقات کی سربراہی میں دستیاب کسٹمز اور سیلز ٹیکس کے اعداد و شمار کی بنیاد پر ابتدائی جانچ کے دوران متعدد تضادات سامنے آئے جس پر میسرز قاضی سنجرانی انٹرپرائزز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے فیکٹری کے احاطے کا فزیکل معائنہ کیا جس نے موصول ہونے والی معلومات کی درستگی کی تصدیق کی گئی تومذکورہ فیکٹری کی جانب سے مجموعی طورپر 463334میٹرک ٹن کے2510کنسائمنٹس درآمدکئے گئے جبکہ مذکورہ مقدارمیں سے تین ارب30کروڑمالیت کی395000میٹرک ٹن مقداربھاری مقدارفیکٹری سے غائب تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گمشدہ سامان چوری کیا گیا تھا اور ممکنہ طور پر مقامی مارکیٹ میں فروخت کیا گیا تھا۔ درآمد کنندہ گمشدہ سامان کی بھاری مقدار کے حوالے سے کوئی معقول وضاحت پیش نہیں کر سکااورا سٹاک لینے کے دوران درآمد کنندہ نے دعویٰ کیا کہ تفتان اور گوادر ڈرائی پورٹ پر15ہزار میٹرک ٹن کلینکر کا ذخیرہ کیا گیا تھا لیکن یہ دعویٰ غلط پایا گیا۔ پی سی اے حکام کی جانب سے طرف سے دوارب 40کروڑمالیت جس میں مینوفیکچرنگ بانڈ کے ذریعے36کروڑ90لاکھ،ڈی ٹی آر ای کے ذریعے 22کروڑ20لاکھ روپے ،ایس آرواور492 کی عارضی درآمد کے تحت 9کروڑ10لاکھ روپے اورای ایف ایس کے غلط استعمال کے ذریعے ایک الرب روپے کی رقم چوری کی گئی جبکہ فیکٹری سے غیرقانوی طورپر سامان کی فروخت پر 67کروڑ60لاکھ کا جرمانہ عائد کیاگیاہے