گرین چینل کا غلط استعمال کرکے اسکریپ کی آڑمیں بیٹریوں کی اسمگلنگ ،مقدمہ درج
کراچی (اسٹاف رپورٹر)انفورسمنٹ کلکٹریٹ نے کراچی انٹرنیشنل کنٹینرزٹرمینل سے گرین چینل کے ذریعے کلیئرہونے والے اسکریپ کے کنسائمنٹس کی آڑمیں بیٹریوں کی اسمگلنگ کو ناکام بناتے ہوئے درآمدکنندہ میسرزسنچری انجینئرنگ اورکلیئرنگ ایجنٹ عبدالعزیز ساول کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔ تفصیلات کے مطابق کلکٹریٹ آف کسٹمز انفورسمنٹ کو حساس ادارہ سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ میسرز سنچری انجینئرنگ پرائیویٹ لمیٹڈ بیٹری اسکریپ کی آڑ میں قابل استعمال بیٹریز اسمگل کرنے کی کوشش کریں گے ،اس اطلاع پر کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ معین الدین وانی نے ڈپٹی کلکٹر انفورسمنٹ اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن سید محمد رضا نقوی کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی اس ٹیم نے کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سے نکلنے والے خصوصی طور پر بیٹری اسکریپ کے کنٹینرز کی مانیٹرنگ کی اور 24 نومبر کو میسرزسنچری انجینئرنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے کنسائنمنٹس کو آئی سی آئی پل ویسٹ وہارف روڈ پر روک کر ان کنٹینرز کے ہمراہ جانے والے میسرز عبدالعزیز ساول کلیئرنگ ایجنسی کے منیجر شیخ فرید سے اس کنسائمنٹ کے بارے میں دریافت کیا تو مذکورہ بالامنیجر نے گرین چینل سے کلیئر شدہ تین کنسائمنٹس کی گڈز ڈیکلریشن(جی ڈی) پیش کیں جن میں 8 کنٹینرز بیٹری اسکریپ کی معلومات درج تھیں جبکہ موقع پر 7 کنٹینرز موجود تھے جب منیجر سے آٹھویں کنٹینر کے بارے میں دریافت کیا تو کلیئرنگ کمپنی کے منیجرنے آگاہ کیا کہ آٹھویں کنٹینر کو پہلے ہی نادرن بائی پاس پر واقع سنچری انجینئرنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے گودام منتقل کردیا گیا ہے ،اس معلومات پر موقع پر موجود سات کنٹینرز کو کسٹمز ٹیم نے اپنی تحویل میں لے کر ان کنٹینرز کو اے ایس او ماری پور میں قائم گودام منتقل کیا اور منیجر کے ہمراہ اس کی نشاندہی پر نادرن بائی پاس پر واقع سنچری انجینئرنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے گودام پر چھاپہ مارکر آٹھویں کنٹینر کو اپنی تحویل میں لے کر ماری پور میں واقع کسٹمز کے گودام منتقل کر کے آٹھوں کنٹینرز کی تفصیلی جانچ پڑتال کی اور بیٹری اسکریپ کی آڑ میں منگائی گئیں 6748 بیٹریز کو بیٹری اسکریپ سے الگ کر کے ان بیٹریز کے قابل استعمال ہونے یا نہ ہونے کی تشخیص کے لئے لیبارٹری ٹیسٹ کے لئے بھیجا گیا ،لیبارٹری رپورٹ میں ان بیٹریوں کے قابل استعمال ہونے کی تصدیق ہو،حکومت پاکستان کی امپورٹ پالیسی کے تحت اولڈ اینڈ یوزڈ بیٹری کی پاکستان امپورٹ کرنے پر پابندی ہے اس لئے مذکورہ کمپنی نے ان بیٹریز کو بیٹری اسکریپ ظاہر کر کے کلیئر کرنے کی کوشش کی ،ذرائع کے مطابق لیبارٹری رپورٹ کی روشنی میں6748 بیٹریزقابل استعمال ہیں جن کی مالیت 13 کروڑ 49 لاکھ 60ہزارروپے بتائی گئی ہے اور 8 کنٹینرز جن کی مالیت 40 لاکھ روپے ہے کل مالیت باقاعدہ ضبط کر کے امپورٹر اور کلیرنگ ایجنٹ کے خلاف کسٹمز ایک کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔