ٹیلی کام سروسز پر ٹیکس میں اضافہ ‘شرح 15فیصد کردی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)وفاقی حکومت کے منی بجٹ میں ٹیلی کام سروسز پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 15فیصد کیے جانے سے 100روپے کا بیلنس چارج کرنے والے صارفین کو اب 72.80 روپے کا بیلنس ملے گا۔ منی بجٹ کی تجویز کے مطابق اب صارفین کے 100روپے کے بیلنس میں سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں 13روپے کی کٹوتی ہوگی جو اس سے قبل 9روپے 10پیسے ہوتی تھی۔ سیلز ٹیکس کی مد میں صارفین 100روپے کے بیلنس پر بدستور 14روپے 80پیسہ ادا کریں گے۔اس طرح منی بجٹ کے بعد ٹیلی کام صارفین سے 100روپے کے بیلنس پر سیلز ٹیکس اور ایڈوانس ٹیکس کی مد میں 27روپے 20پیسے کا ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ منی بجٹ سے قبل صارفین کو 100روپے کے بیلنس پر 76روپے 10پیسہ کا بیلنس ملتا تھا۔ جنوبی ایشیا میں پاکستان کا شمار ٹیکسوں کی شرح کے لحاظ سے دوسرے سرفہرست ملک کے طور پر کیا جاتا ہے۔منی بجٹ میں ایڈوانس ٹیکس بڑھنے سے پاکستان میں ٹیلی کام خدمات اور انٹرنیٹ بھی مہنگا ہوجائے گا۔ اگرچہ ایڈوانس ٹیکس ایڈجسٹ کرایا جاسکتا ہے لیکن پاکستان میں 187ملین ٹیلی کام سروس استعمال کرنے والے افراد میں سے 98فیصد پری پیڈ صارفین ہیں جن کا تعلق کم آمدن والے طبقہ سے ہے اور یہ طبقہ ریٹرن جمع نہیں کرواتا اس لیے یہ صارفین ودہولڈنگ ٹیکس ایڈجسٹ بھی نہیں کراسکتے، واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 21-2020کے بجٹ میں ودہولڈنگ ٹیکس 12فیصد سے کم کرکے 10فیصد کیا تھا۔حکومت نے ودہولڈنگ ٹیکس 8فیصد تک کم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم ٹیکس خسارہ پورا کرنے کے لیے موبائل فون صارفین پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھا دیا گیا۔