فعال ٹیکس پیئرز کی تعداد 41 لاکھ سے بڑھ گئی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے حال ہی میں جاری ہونے والی فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست کے مطابق ٹیکس دہندگان کی تعداد 41 لاکھ 50 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ اے ٹی ایل میں زبردست اضافہ یکم جولائی 2023ءسے عائد ہونے والی ودہولڈنگ ٹیکس کی وجہ سے ہے جوکہ صرف ان افراد پر عائد کئے گئے ہیں جوکہ اے ٹی ایل میں شامل نہیں ہیں۔ ایف بی آر ذرائع کے مطابق فعال ٹیکس دہندگان کی تعداد میں گزشتہ ایک ماہ میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کی حوصلہ شکنی کے لئے نئی شرائط کا نفاذ ہے۔ ٹیکس کی کمپلائنس کو یقینی بنانے کے لئے فنانس ایکٹ 2023 ءمیں بینکنگ سسٹم سے رقم نکالنے والوں پر ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا گیا ہے جوکہ یکم جولائی سے نافذ کردیا گیا ہے۔ ایف بی آر نے فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست ہفتہ وار جاری کرتا ہے جس میں ان ریٹرن فائلرز کے نام شامل کے جاتے ہیں جنہوں نے متلقہ ہفتے کے دوران انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروائے ہوتے ہیں۔ اے ٹی ایل میں شمولیت ٹیکس پیئرز کو مختلف فوائد فراہم کرتا ہے، بشمول کم انکم ٹیکس کی شرحوں کا اطلاق اور ٹیکس کی ادائیگیوں میں کمی بھی فراہم کرتا ہے۔ پاکستان میں فعال ٹیکس دہندگان کی تعداد میں نمایاں اضافے کو ملکی محصولات کی وصولی کی کوششوں کے لئے ایک مثبت علامت کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ اے ٹی ایل کے ذریعے ٹیکسز کی کمپلائنس کرواکر، حکومت کا مقصد ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنا اور افراد اور کاروباری اداروں کے درمیان ٹیکس کے بوجھ کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا ہے۔