متفرق اشیاءکے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیری حربوں کااستعمال
کراچی(اسٹاف رپورٹر)محکمہ کسٹمزکی جانب سے متفرق اشیاءکے درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیری حربوں کا استعمال کرکے درآمدکنندگان کو بلاجوازپریشان کیاجارہاہے۔ذرائع کے مطابق ساﺅتھ اشیاءپاکستان ٹرمینل پر تعینات اسسٹنٹ کلکٹرکی جانب سے کہاجارہاہے کہ چیف کلکٹراشہدجوادکی ہدایات پر عمل درآمدکرتے ہوئے متفرق اشیاءکے کنسائمنٹس کی ایگزامینیشن رپورٹ 20یوم سے قبل نہ دی جائے اورکنسائمنٹس کی کلیئرنس تاخیرسے کی جائے۔ذرائع نے بتایاکہ ٹرمینل پر درآمدہونے والے متفرق اشیاءکے کنسائمنٹسسے اشیاءکو کنٹینرزسے باہرنکال کرڈال دیاگیاہے لیکن کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال نہیں کی جارہی جس کے وجہ سے درآمدکی جانے والی اشیاء15یوم سے زائد کا وقت گذرنے کے باوجودکھلے آسمان تلے پڑی ہوئی ہیں متاثرہ درآمدکنندگان کو کہناہے کہ ٹرمینل پر تعینات خاتون اسسٹنٹ کلکٹرکی جانب سے ایگزامن آفیسرزکو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ چیف کلکٹرکاحکم ہے کہ متفرق اشیاءکے کنسائمنٹس کی کلیئرنس 20یوم سے قبل نہ کی جائے ۔ذرائع نے بتایاکہ متفرق اشیاءکے کنسائمنٹس پر 70تا80لاکھ روپے مالیت کے ڈیوٹی ٹیکسز عائد ہوتے ہیں ،واضح رہے کہ اس وقت قومی خزانے کو محصولات کے ہدف کی کمی کا سامناہے لیکن محکمہ کسٹمزان تمام حقائق کونظراندازکرتے ہوئے متفرق اشیاءکے کنسائمنٹس پر عائد ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی سے گریزکررہاہے جبکہ دوسری جانب کراچی میں آنے والے متفرق اشیاءکے زیادہ ترکنسائمنٹس پشاورڈرائی پورٹ منتقل کئے جارہے ہیں اورپشاورڈرائی پورٹ پر یہ کنسائمنٹس کم ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی کے بعد کلیئرکئے جارہے ہیں