ری کنڈیشن گاڑیوں پر 50کروڑسے زائد ڈیمرج میں رعایت دینے پر ٹرمینل کی یقین دہانی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ملک میں درآمد ہونے والی ری کنڈیشنڈ گاڑیوں پرگزشتہ دو ماہ کے دوران50 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ڈیمرج چاجز عائد ہونے سے ٹرمینل آپریٹرز کی چاندی ہوگئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ وزارت تجارت کی جانب سے ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کی کلیئرنس کے لیے نئی شرائط عائد ہونے سے کراچی کی بندرگاہ میں قائم نجی کنٹینرٹرمینلز میں تقریبا10 ہزار چھوٹی بڑی گاڑیوں کی گزشتہ دو ماہ سے کسٹم کلیئرنس رک تھی اور ان گاڑیوں میں سے سب سے زیادہ تعداد الحمد کنٹینرٹرمینل میں موجود ہے جہاں تقریبا4000 ری کنڈیشنڈ گاڑیاں کلیئرنس کے منتظر ہیں، ذرائع نے بتایا کہ الحمد کنٹینرٹرمینل سمیت دیگر نجی ٹرمینلز گزشتہ دو ماہ کے دوران مزکورہ گاڑیوں پر عائد ہونے والے ڈیمرج وڈیٹنشن چارجز واپس لینے سے معزوری ظاہر کررہے ہیں جس کی وجہ سے ان نجی ٹرمینلز پر مختلف درآمدوبرآمدی کنسائمنٹس کے لیے مطلوبہ جگہ کی قلت برقرار ہے، ذرائع نے بتایا کہ کلیئرنس کی منتظر گاڑیوں پرصرف ڈیمریج چارجزکی مدمیں کم سے کم30 ہزار روپے اور زیادہ سے زیادہ1 لاکھ روپے عائد کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے ان کی کلیئرنس کی رفتار انتہائی سست ہوگئی ہے، اس ضمن میں کراچی کسٹم ایجنٹس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل محمد عامر کی جانب سے ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کی کلیئرنس کی خدمات انجام دینے والے کسٹمز ایجنٹوں پرمشتمل ایک چار رکنی ٹیم تشکیل دی جنہوں نے گذشتہ روز الحمد انٹرنیشنل کنٹینرٹرمینل کی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کیے دوران مذاکرات کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن کے وفد نے ٹرمینل انتظامیہ پر واضح کیا کہ ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کے درآمدکنندگان اضافی لاگت برداشت کرنے کے قابل نہیں ہیں جس کی وجہ سے ان گاڑیوں کی کلیئرنس کی رفتار انتہائی سست ہے اورٹرمینل انتظامیہ کو بھی مطلوبہ جگہ کی قلت کا سامنا ہے، وفد نے ٹرمینل انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اچانک تبدیل ہونے والے اقدامات کے تناظر میں ری کنڈیشنڈ گاڑیوں پر عائد کردہ ڈیمرج چارجزمیں50 فیصد رعایت دینے کا اعلان کرے، ذرائع نے بتایا کہ الحمد ٹرمینل انتظامیہ نے جمعہ کو 24 گھنٹوں کی مہلت طلب کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ وہ ڈیمریج چارجز کی مد میں رعایتی شرح کا اعلان کریں گے۔