Exclusive Reports

کسٹمزانٹیلی جنس میں اختیارات کی جنگ ،انسداداسمگلنگ کی مہم سست روی کا شکار

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن میں اعلی سطح پر اختیارات کی جنگ نچلی سطح پرمن پسند افسران کی تقرریوں کے باعث انسداد اسمگلنگ مہم کی رفتار سست ہوگئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتی چند ماہ کے دوران ڈائریکٹوریٹ میں تعینات کیے جانے والے کہنہ مشق اور ایماندار افسران کی تقرریوں کے بعدانسداد اسمگلنگ مہم کے تحت پے درہے کاروائیوں میں بھاری مقدار میں غیرقانونی اشیائ کی بازیابی پر جہاں اسمگلروں کا منظم گروہ خوفزدہ ہوا وہاں ڈائریکٹوریٹ کے کچھ اعلی افسران بھی مبینہ طورپرخفگی کا اظہارکرگئے ہیں، کراچی ڈائریکٹوریٹ میں چند ماہ قبل بہترین کارکردگی کے حامل اعلی سطحی افسران کے تبادلوں کے بعد نچلی سطح کی وہ ٹیم جو براہ راست انسداد اسمگلنگ کی مہم میں شریک ہوتے تھے کوملک کے دیگر ڈائریکٹوریٹس میں تبادلے کردیے گئے۔ اسی طرح کسٹمزانٹیلی جنس ملتان میں رواں ماہ ڈائریکٹرکے عہدے پرڈاکٹرعدنان کوتعینات کرکے 19 یوم بعد ہی انہیںاثرورسوخ کی بنیاد پردوبارہ ڈائریکٹرٹریننگ لاہورتبادلہ کردیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ مزکورہ ڈائریکٹرکسٹمز انٹیلی جنس ملتان نے اپنی تعیناتی کے ساتھ ہی انسداد اسمگلنگ مہم کونتیجہ خیزبنانے کے لیے بعض سخت اقدامات اٹھائے اورذاتی طور پر انسداد اسمگلنگ آپریشنز کی نگرانی بھی شروع کی اس دوران انہیں ملتان ڈائریکٹوریٹ میں تعینات نچلے درجے کے اہلکاروں کی بے قاعدگیوں اورغیرقانونی سرگرمیوں کی شکایات موصول ہوئیں جس پر انہوں نے ایسے کرپٹ اہلکاروں کووارننگ نوٹسز جاری کیے اور بعد ازاں انکے تبادلے کے احکامات جاری کیے لیکن ایک اعلیٰ افسر نے اپنے من پسند اہلکاروں کے تبادلوں پرسخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے انکے تبادلے فوری طور پر رکواتے ہوئے انسداداسمگلنگ مہم کو درست سمت پر آپریٹ کرنے کے جرم میں مزکورہ ڈائریکٹر کافوری طور پر19 یوم کی تعیناتی کے بعد ڈائریکٹرٹریننگ لاہور کی حیثیت سے تبادلہ کروادیا، ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کے اس ماتحت ادارے کی گزشتہ چند ماہ سے داخلی سرگرمیاں انتہائی مشکوک ہوگئی ہیں اور بتایاجاتا ہے کہ مزکورہ اعلیٰ افسر کوایک بااثر سیاسی شخصیت کی مکمل آشیرباد حاصل ہے، دوسری جانب ڈائریکٹوریٹ کسٹمزانٹیلی جینس کراچی کے دفتر میں میڈیا کی آمد پر غیراعلانیہ طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے اورکراچی ڈائریکٹوریٹ میں تعینات ایک اپریزر کو افسران سے میڈیاکو دور رکھنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ انسداد اسمگلنگ کے اس اہم ڈائریکٹوریٹ میں صرف واحد اعلیٰ افسر کی ایماءپراسمگلنگ کے مخصوص کیسز کے مقدمات درج کیے جارہے ہیں جسکی وجہ چھالیہ سمیت دیگر ممنوعہ اشیاءکی منظم اسمگلنگ کی رفتار تیز جبکہ ڈائریکٹوریٹ کی انسداد اسمگلنگ مہم کی رفتار انتہائی سست ہوگئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ میں تعینات غیرقانونی سرگرمیوں میں ماہراور تجربہ کار نچلے افسران کی اہمیت بڑھ گئی ہے جن کی ملی بھگت سے مبینہ طور پرکوئٹہ سے کراچی کے لیے یومیہ کی بنیادوں پر تقریبا6 سے10 بڑے کنٹینربردار وہیکلز میں آذادانہ طور پرچھالیہ، ٹائرز، گٹکا اور سیگریٹس کی اسمگلنگ ہورہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button