جیری ڈناٹا“ کے تاخیری حربوں اورمطلوبہ جگہ کی عدم دستیابی کے باعث تجارتی سرگرمیاں متاثر
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جناح ٹرمینل کراچی میں اے ایف یوکے شیڈ”جیری ڈناٹا“ کے تاخیری حربوں ،مطلوبہ جگہ کی عدم دستیابی اورغیرتربیت یافتہ اسٹاف کی وجہ سے تجارت وصنعت اورکسٹمزایجنٹس کی سرگرمیوں میں رکاوٹ کا باعث بن گئی ہے، یہ بات کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدرخرم اعجازاورجنرل سیکریٹری واثق حسین خان کی جانب سے کلکٹرکسٹمزپریونٹیوکو بھیجے جانے والے ایک مکتوب میں کہی گئی ہے، خط میں بتایاگیاہے کہ مذکورہ شیڈکی وجہ سے ٹریڈسیکٹرکی مشکلات گذشتہ کئی ماہ سے بتدریج بڑھتی جارہی ہیں جبکہ کسٹمزایجنٹس اپنے کسٹمرزکے درآمدہ کنسائمنٹس کی ڈلیوری کے لئے کئی کئی گھنٹوں لمبی قطاروں میں رہتے ہیں جس کے نتیجے میں بروقت ترسیل کے خواہشمندتاجروصنعتکاروں کومہنگے فضائی کرایوں کی ادائیگیوں کے باوجودحساس نوعیت کی اشیاءمیں شامل ادویات،اشیائے خوردونوش اورکیمیکلزکی ڈلیوری کئی کئی دن کے بعد ہورہی ہیں، یوں محسوس ہوتاہے کہ محکمہ کسٹمزکے متعلقہ حکام نے جیری ڈناٹاکی انتظامیہ کو ٹریڈسیکٹراورکسٹمزایجنٹس کی مشکلات بڑھانے اوران کی تذلیل کی کھلی اجازت دے رکھی ہے، جس کااندازہ اس امرسے لگایاجاسکتاہے کہ جن متعلقہ قوانین وشرائط کے تحت مذکورہ شیڈکو لائسنس جاری کیاگیاہے، متعلقہ کسٹمزحکام ان قوانین وشراائط کی روح کے مطابق عمل درآمدکرانے میں ناکام ثابت ہورہے ہیں، انہوںنے بتایاکہ اس ضمن میں متعلقہ اعلیٰ کسٹمزحکام کو متعددبارتحریری طورپر آگاہ کیاگیالیکن متعلقہ حکام کی مسلسل عدم دلچسپی سے ظاہر ہوتاہے کہ جیری شیڈکسٹمزحکام کے دائرہ اختیارسے باہر ہے اور کسٹمزافسران بے بس ہیں جو کہ ٹیکس دھندہ تاجروصنعتکاروکسٹمزایجنٹس کے خلاف کھلی زیادتی ہے جس کے تدارک کے لئے چیئرمین ایف بی آر،ممبرکسٹمزایف بی آرکو فوری مداخلت کرنے کی ضرورت ہے ، کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیاہے کہ کسٹمزکی مروجہ پالیسیوں کی خلاف ورزی کی مرتکب کمپنیوں کے لائسنس فی الفورمعطل کئے جائیں ۔