کسٹمزاپیلیٹ ٹربیونل میں KICT کی اپیل مسترد، 23کروڑکے ٹیکسزاور50لاکھ جرمانہ اداکرنے کے احکامات
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کسٹمزاپیلیٹ ٹربیونل نے کراچی انٹرنیشنل کنٹینرزٹرمینل کی جانب سے دائرکی جانے والی اپیل کو مستردکرتے ہوئے ”کیوئے کرین اورریچ اسٹیکر“ کی کلیئرنس پر چوری کئے جانے والے 23کروڑسے زائد مالیت کے ٹیکسزسمیت 50لاکھ روپے مالیت کے جرمانے کی ادائیگی کے احکامات جاری کردیئے ہیں، واضح رہے کہ اس سے قبل ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ نے کراچی انٹرنیشنل کنٹینرزٹرمینل پر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے لگائے جانے والے 23کروڑ80لاکھ 15ہزارمالیت کے ٹیکسز کی چوری الزام کو درست قراردیتے ہوئے مذکورہ مالیت کے ٹیکسزکی ادائیگی کے ساتھ ساتھ 50لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیاگیاتھا جبکہ ”کیوئے کرین اورریچ اسٹیکر“کی کلیئرنس میں معاونت کرنے والے کلیئرنگ ایجنٹ میسرزپورٹ کنکشن پر بھی پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیاگیاتھا لیکن کراچی انٹرنیشنل کنٹینرزٹرمینل کی انتظامیہ نے ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کی جانب سے دیاگیا فیصلہ کو مستردکرتے ہوئے کسٹمزاپیلیٹ ٹربیونل میں اپیل دائرکی تاہم کسٹمزاپیلیٹ ٹربیونل نے تمام حقائق کی روشنی میں ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کی جانب سے دیئے گئے فیصلے کو برقراررکھتے ہوئے چوری کئے جانے والے23کروڑ80لاکھ 15ہزارمالیت کے ٹیکسز کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ 50لاکھ جرمانہ کی ادائیگی کااحکامات جاری کردیئے ہیں۔یہاں یہ امرقابل ذکرہے کہ کراچی انٹرنیشنل کنٹینرز ٹرمینل(KICT)نے ایس آراو575کا غلط استعمال کرتے ہوئے ”کیوئے کرین اورریچ اسٹیکر“ کے کنسائمنٹ کی کلیئرنس پر 23کروڑروپے سے زائد مالیت کی ٹیکس چوری کی تھی،جس کا انکشاف ڈائر یکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ( کسٹمز)نے آڈٹ رپورٹ میںکیاتھا کہ ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ویسٹ کے کسٹمز افسران کی مجرمانہ غفلت کے باعث ”کیوئے کرین اورریچ اسٹیکر“ ( & Reach Stacker Quay Cranes)کے درآمدی کنسائمنٹ کی غیرقانونی کلیئرنس پرٹیکسزکی مدمیں قومی خزانہ کو23 کروڑ روپے 80لاکھ 15ہزار337روپے مالیت کا نقصان برداشت کرناپڑا۔ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمزنے تیارکی جانے والی آڈٹ رپورٹ میں کہاگیاتھا کہ کہ کراچی انٹرنیشنل کنٹینرزٹرمینل کی جانب سے 2اگست 2013میں گڈزڈیکلریشن نمبرKAPW-HC-13351کے ذریعے درآمدکی جانے والی دوعدد ”کیوئے کرین اورریچ اسٹیکر“ کی کلیئرنس کے لئے ایس ۔ آر ۔ او 575کا غلط استعمال کرتے ہوئے 5فیصدکسٹمزڈیوٹی اور 5فیصدانکم ٹیکس کی ادائیگی کی گئی جبکہ سیلز ٹیکس کی مدمیں مجموعی طورپر 23کروڑ80لاکھ15ہزار337روپے کی چوری کی گئی۔واضح رہے کہ ایس آراو575کا اطلاق استعمال شدہ مشینری کی درآمدپر ہوتاہے اور اس کے تحت مشینری کی کلیئرنس سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ ہوتی ہے جبکہ ایس آراو575کی سیریل 16کے تحت کنسائمنٹ کی کلیئرنس کو بورڈآف انوسٹمنٹ کے سر ٹیفکیٹ سے مشروط کیاگیاہے لیکن کراچی انٹرنیشنل کنٹینرزٹرمینل کی جانب سے درآمدکی جانے والی ”کیوئے کرین“کی کلیئرنس پرایس آراو575کا اطلاق نہیں ہوتااس لئے بورڈآف انوسٹمنٹ نے سرٹیفیکیٹ کے اجراءسے انکارکرتے ہوئے ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپریزمنٹ ویسٹ کوکنسائمنٹ کی کلیئرنس مذکورہ ایس آراوکے تحت کرنے کے لئے سختی سے منع کیاگیاتھالیکن اگست 2013میںمذکورہ کلکٹریٹ میں تعینات ڈپٹی کلکٹرنے تمام قانونی تقاضوں کو نظراندازکرتے ہوئے اورکراچی انٹرنیشنل کنٹینرزٹرمینل کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے مذکورہ کنسائمنٹ کی غیرقانونی کلیئرنس گئی تھی ۔