ریگولیٹری ڈیوٹی : ویبوک کے ذریعہ کورٹ آرڈر پر عملدرآمد ممکن نہیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ نے ایک مراسلہ کے ذریعہ بزنس مین کمیونٹی کو آگاہ کیا ہے کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کے مطابق کورٹ آرڈر پر عملدرآمد کے لئے امپورٹرز ون کسٹمز کے ذریعہ ڈی جیز داخل کرسکتے ہیں کیونکہ ویبوک کے ذریعہ کورٹ آرڈر پر عملدرآمد ممکن نہیں۔ کلکٹریٹ نے یہ اعلامیہ کراچی چیمبر کے ایک خط کے جواب میں جاری کیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے اپنے 26 اکتوبر کے عبوری فیصلہ میں حکم دیا تھا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کا نصف یعنی 50 فیصد کیش کی صورت میں جمع کروانا ہے جبکہ باقی 50 فیصد کسٹمز یا کورٹ کے ناظر کے پاس سیکورٹی کی صورت میں جمع کروانا ہے۔ کورٹ نے یہ بھی حکم دیا تھا کہ سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس کی ادائیگی کے لئے ریگولیٹری ڈیوٹی کی کل رقم کسی بھی کیلکولیشن میں نہ لیا جائے۔ کلکٹریٹ کا کہنا ہے کہ ویبوک سسٹم میں کورٹ آرڈر پر عملدرآمد کرنے کا کوئی راستہ نہیں لہذا اپریزنگ آفیسرز اور پرنسپل اپریزرز کو ون کسٹمز کی آئی ڈیز جاری کردی گئی ہیں تاکہ پٹیشنرز کی جی ڈی کو کلیئر کیا جاسکے۔ جبکہ اس سلسلے میں کلکٹریٹ آف ریفارم اینڈ آٹومیشن کو اس سلسلے میں تبدیلی کی درخواست جاری کردی گئی ہے تاکہ اس سسٹم کو ویبوک پر لیا جاسکے۔ کراچی چیمبر کے صدر کے ساتھ حالیہ میٹنگ میں یہ بات واضح کردی گئی تھی کہ فوری طور پر ویبوک میں اس سسٹم کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا جس کی کئی ٹیکنیکل وجوہات ہیں۔ اس سلسلے میں ڈائریکٹر آٹومیشن نے یہ تجویز دی کہ ایف بی آر اس سلسلے میں سیکورٹی (کسٹمز بجٹ) کی ایک آئی ڈی بنائے جس کے ذریعہ ریگولیٹری ڈیوٹی کا 50 فیصد مستثنیٰ کردیا جائے۔ البتہ کورٹ آرڈر کا دوسرا حصہ جوکہ باقی ٹیکسز کی کیلکولیشن سے تعلق رکھتا ہے، وہ اس وقت ممکن نہیںہے۔ لہذا یہ طے پایا گیا ہے کہ وہ درخواست گزار جوکہ کورٹ آرڈر کے پہلے حصہ پر متفق ہیں، ان کو 50 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کی استثنیٰ دے دی جائے جبکہ وہ درخواست گزار جو کورٹ آرڈر پر مکمل طور پر عملدرآمد چاہتے ہیں، ان کے لئے ون کسٹمز میں جی ڈی داخل کرنا ہوگی۔