محکمہ کسٹمزنے اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے دوجدیدبوٹ حاصل کرلیں
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کسٹمز نے سمندری راستے اسمگلنگ کی انسداد کے لیے 2 جدید خودکار فائبربوٹس حاصل کرلی ہیں جن کے ڈھانچے HULL ترکی سے درآمد کرلیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق مذکورہ دونوں فائبربوٹس کی مالیت 30 کروڑ روپے ہے جو16 اعشاریہ50 فٹ لمبی اورجدید ترین واٹرجیٹ انجن کی حامل ہیں جن کی اسپیڈ 30 ناٹیکل مائیلز ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کسٹمز کے پاس سمندری راستوں پر انسداد اسمگلنگ کے لیے فی الوقت 3 بوٹس ہیں لیکن ان میں صرف ایک بوٹ آپریشنل ہے جبکہ ضرورت پڑنے پرباقی ماندہ دو بوٹس کو پہلے عارضی بنیادوں پردرست کروایا جاتا ہے اور پھر انہیں مطلوبہ سرگرمیوں کے لیے استعمال میں لایا جاتا ہے۔ترکی میں قائم ایک ڈچ کمپنی مذکورہ دو نئی فائبربوٹس کے ڈھانچے تیار کیے ہیں جبکہ کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ان بوٹس میں نیویگیشن ودیگر آلات کی تنصیب کررہی ہے۔ پہلی فائبربوٹ جنوری 2018 میں پاکستان کسٹمز کے حوالے کردی جائے گی جبکہ دوسری بوٹ مارچ کے اختتام تک پاکستان کسٹمزکے حوالے کی جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ سمندری راستے اسمگلنگ کے انسداد کے لیے پاکستان کسٹمز میں ایک میرین کنٹرول یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جہاں نوجوانوں پر مشتمل ٹیم کی تقرری کی جائے گی اور انہیں پاکستان نیوی سے باقاعدہ تربیت کروائی جائے گی۔ مجوزہ میرین یونٹ کے ذریعے پاکستان کسٹمز کی سمندر میں رسائی بڑھے گی اور انسداد اسمگلنگ مہم کے اہداف پورے ہوسکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کسٹمز کی جدید فائبربوٹس کو آپریٹ کرنے اور ان کی دیکھ بھال کے لیے ایف بی آر سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ آئندہ کے بجٹ میں مطلوبہ فنڈز مختص کرے۔