ٹرانس شپمنٹ کے کنسائمنٹ میں کروڑوں روپے کی چھالیہ کی اسمگلنگ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ مس ڈیکلریشن کے ذریعے اسمگل کی جانے والی کروڑوں روپے مالیت کی چھالیہ ضبط کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔ذرائع کے مطابق کلکٹر اپریزمنٹ ایسٹ سعید اکرم کو اطلاع ملی کہ ٹرانس شپمنٹ کے کنسائمنٹ میں چھالیہ کی اسمگلنگ کی کوشش کی جارہی ہے جس پر کلکٹر نے ڈپٹی کلکٹرمحمدعلی ملک کی سربراہی میں پرنسپل اپریزر دوست محمد، اپریزنگ آفیسر عادل رشید اور اسٹاف ثمر پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی ،تاہم تشکیل دی جانے ٹیم نے میسرزالنورانٹرپرائززکی جانب سے دبئی کی پورٹ جبل علی سے درآمدکیے جانے والا کنسائمنٹ کی جانچ پڑتال کی توانکشاف ہوا کہ درآمدکنندہ نے لاہورڈرائی پورٹ سے کلیئرکرنے کی غرض سے ٹرانس شمپنٹ کی گڈزڈیکلریشن میں کیبل، گلاس بیٹ،موبائل اسپیکر اورصابن سمیت مختلف اشیاءظاہرکی ہوئی تھیں جبکہ کنٹینرنمبرTCKU 9539735 میںکروڑوں روپے مالیت کی 25ٹن چھالیہ اسمگل کی کوشش کی جارہی تھی۔ ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ کنسائمنٹ بانڈڈکیریئرمیسرزایروٹرانسپورٹ لوجسٹک پرائیوٹ لمیٹڈ کے ذریعے لاہورڈرائی پورٹ لے جاناتھاجہاں پر درآمدکنندہ کی جانب سے کنسائمنٹ کی کلیئرنس کے لئے منظم حکمت عملی تیارکی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز نے کنٹینرز ضبط کرتے ہوئے درآمد کنندہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے یکم اپریل 2018ءسے چھالیہ اور اس سے تیار کردہ ہر قسم کی اشیاءپر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد محکمہ کسٹمز نے ملک بھر میں چھالیہ کی درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس روک دی ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل چھالیہ کی کلیئرنس فائٹو سنیٹری سرٹیفکیٹ پر کی جارہی تھی اور مذکورہ سرٹیفکیٹ کی جانچ پڑتال کا محکمہ کسٹمز کے پاس کوئی سہولت موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے مضر صحت چھالیہ کی کلیئرنس کی جاتی رہی ہے۔