ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادکابانڈڈکیریئرزکے خلاف سماعت سے قبل ہی مقدمہ کافیصلہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈاورایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادکی ملی بھگت سے بانڈڈکیریئرزکے خلاف چھوٹے مقدمات کے فیصلے دیئے جارہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادنے ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈکی ایماپرکراچی سے بانڈڈکیریئرزکی گاڑیوں کا راستہ تبدیل کرنے کی غلط اطلاع پر 36 بانڈڈ کیریئرز کے خلاف کنٹراونشن رپورٹ قائم کردی جبکہ محکمہ کی جانب سے کراچی سٹرکوں کا کوئی روڈمیپ نہیں دیاگیاجس سے یہ تاثرہوکہ بانڈڈکیریئرزنے کراچی پورٹ سے نکلنے کے بعدسے راستے تبدیل کئے ہیں لیکن اس کے باوجودبھی بانڈڈکیریئرزپر جھوٹے اوربے بنیادمقدمات قائم کرکے بلیک میلنگ کا طریقہ کاراستعمال کیاجارہاہے تاکہ مقدمات قائم نہ کرنے کے عوض بانڈڈکیریئرزسے مبینہ طورپرماہانہ بھتہ وصول کیاجاسکے۔ذرائع کے مطابق محکمہ کی جانب سے بنائی جانے والی کنٹراونشن پربانڈڈکیریئرزنے سماعت میں خودپیش ہوکر اپنے جوابات جمع کروائے تاہم بانڈڈکیریئرزکی جانب سے جمع کروائے جانے والے درست اورحقیقت پر مبنی جوابات کوکو دیکھ کر ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادنے اختیارات کاغلط استعمال کرتے ہوئے سماعت کی تاریخ 31جولائی 2018سے قبل ہی بانڈڈکیریئرزکے خلاف فیصلہ دیدیاکہ بانڈڈکیریئرزیاان کانمائندہ سماعت میںپیش نہیں ہوااس لئے بانڈڈکیریئرزکو مجرم قراردیتے ہوئے فی کس 15ہزارروپے کا جرمانہ عائدکیاگیاہے ۔اس ضمن میں متاثرہ بانڈڈکیریئرزسے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے اس امرکی تصدیق کہ ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادکے افسران اورڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈکے افسران کی ملی بھگت اورقوانین کو نظراندازکرتے ہوئے بانڈڈکیریئرزپر بلاجوازمقدمات قائم کرنے اوربانڈڈکیریئرزکو ہراساں کیاجارہاہے تاکہ مقدمات قائم نہ کرنے کے لئے ایڈجیوکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادکے افسران کو مبینہ طورپر بھاری رقوم مل سکے۔ذرائع کاکہناہے ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادنے اپنے اختیاات سے تجاوزکرکے بانڈڈکیریئرزپر جھوٹے مقدمات قائم کئے جبکہ ایس آراو121کے پیراگراف 484-Gمیں واضح طورپر ایف بی آرکی جانب سے متعین کردہ راستے کی وضاحت کی گئی ہے جس میں طورخم کے راستے جانے والے کنسائمنٹس این ایل سی امان گڑھ نوشیروہ کسٹمزپوسٹ اورکوہاٹ کسٹمزچیک پوسٹ کے گذرنا ضروری ہے جبکہ چمن کے راستہ جانے والے کنسائمنٹس کو بلیلی(Baleli) کسٹمزچیک پوسٹ سے گذرناضروری ہے تاہم محکمہ کسٹمزکی جانب سے ایساکوئی بھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیاگیاجس میں کراچی سے جانے والے راستوں کا کوئی ذکر کیاگیا۔ذرائع نے بتایاکہ بانڈڈکیریئرزکو کنسائمنٹس کی افغانستان ترسیل کے لئے 15دن کا وقت درکارہوتاہے جس کی پاسداری بانڈڈکیریئرزکی جانب سے کی جارہی ہے اورسامان مقررہ وقت پر منزل مقصول تک پہنچایاجارہاہے اوراگرراستہ میں کسی بھی قسم کاکوئی حادثہ پیش آجائے یا کنسائمنٹس مقر رہ وقت پر ناپہنچے توبانڈڈکیریئرزکی جانب سے جمع کی جانے والی انشورنس گارنٹی سے ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی کرلی جاتی ہے