کسٹمزانٹیلی جنس ،اسکرپ کی آڑمیں ای پی زیڈ سے اسمگل کیاجانے والا10لاکھ کلوگرام پیپرذکریاگودام سے برآمد
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کراچی نے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں کلیئرکئے جانے والے 30کروڑ90لاکھ مالیت کے سیکڑوں کنٹینرز ذکریاگودام لانڈھی سے برآمدکرکے ملزمان کے خلاف ایف آئی آردرج کرلی ہے۔ذرائع کے مطابق ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس فیاض انورکو خفیہ اطلاع ملی کے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں پیپرکی مصنوعات تیارکرنے کی غرض سے درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کو غیرقانونی طورپر پیپراسکرپ ظاہرکرکے زون سے باہرلاکرمقامی مارکیٹ میں فروخت کئے جارہے ہیں جس پر جس پر ڈائریکٹرفیاض انورنے ایڈیشنل کلکٹرعلی زمان گردیزی کو کارروائی کرنے کی ہدایت جارہی کیں تاہم ایڈیشنل ڈائریکٹرعلی زمان گردیزی کی سربراہی میں ڈپٹی ڈائریکٹرسعدعطاربانی ،سپرنٹنڈنٹ سیف ہاشمی،انٹیلی جنس آفیسرنسیم محمودچیمہ،عرفان غنی،عاطف شجاع،خواجہ ضیاءالدین،یاورعباس اورخرم سعیدواہلکاروں پرمشتمل ٹیم نے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون سے کلیئرہونے والے پیپراسکرپ کے کنسائمنٹ کے پانچ کنٹینرزمیں سے چارکنٹینرز پکڑے کر ان کے دستاویزات کی جانچ پڑتال کی توانکشاف ہواکہ میسرزیونائٹیڈانٹرنیشنل انڈسٹریزاورموڈرن پلاسٹک انڈسٹریزکی جانب سے درآمدکئے جانے والے پیپرکے کنسائمنٹ کو اسکرپ ظاہرکرکے13ستمبر2018کو عتیق ٹریڈرزاورمیسرزیوروپیک انڈسٹڑیزکے نام پر ایکسپورٹ پروسیسنگ زون سے باہرلایاجارہاتھاجبکہ پکڑے جانے والے چاروں کنٹینرزمیں بی اوپی پی فلم،آف سیٹ پیپر،کاربن لیس پیپرکے علاوہ اعلیٰ کوالٹی کے پیپرموجودتھے ۔ذرائع نے بتایاکہ کسٹمزانٹیلی جنس نے ایک کنٹینرزلے کرفرارہونے پر تحقیقات کا آغازکیاتوپیپرکی غیرقانونی کلیئرنس کرنے کے ایک منظم گروہ کی نشاندہی ہوئی جوکافی عرصہ سے پیپراسکرپ کی آڑمیں بی اوپی پی فلم،آف سیٹ پیپر،کاربن لیس پیپرکے علاوہ اعلیٰ کوالٹی کے پیپرغیرقانونی طورپر ایکسپورٹ پروسیسنگ زون سے اسمگل کئے جاچکے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ کسٹمزانٹیلی جنس کی چھاپہ مارٹیم نے میسرزیونائٹیڈانٹرنیشنل انڈسٹریزاورموڈرن پلاسٹک انڈسٹریزکی جانب سے مختلف اوقات میں پیپر،ایلومینم فوائل رول،مکس گریڈپیپر،آف سیٹ پیپر،بی اوپی پی فلم سمیت اعلیٰ معیارکے پیپرکے درآمدکئے جانے والے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی توانکشاف ہواکہ مذکورہ کمپنیوں نے پیپر83کنسائمنٹس درآمدکئے اوران پیپرکے کنسائمنٹس سے ایکسپورٹ پروسینگ زون میں قائم مذکورہ فیکٹریوںمیں پیپرکی مصنوعات تیارکیاجاناتھالیکن تحقیقات سے اس بات کا انکشاف ہواکہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں قائم ان فیکٹریوں کا ماہانہ بجلی کا بل صرف 100ڈالر آتاہے جس سے اس امرکی تصدیق ہوئی کہ یہ فیکٹریاں بندتھی اوردرآمدکئے جانے والے پیپرکے سیکڑوں کنسائمنٹس کو اسکرپ ظاہرکرکے کسٹمزافسران میں شامل پرنسپل اپریزرعبدالرزاق ،اپریزنگ آفیسرزاخترحسین والا،زاہدآرائین اورمنیربروئی ، میسرزعتیق ٹریدرز،میسرزیوروپیک انڈسٹریزاورکلیئرنگ ایجنٹ میسرزشان کارپوریشن نے مالک محمداسماعیل کی ملی بھگت سے اسکرپ ظاہرکرکے اسمگل کئے جارہے ہیںجس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایاجارتھا۔ذرائع نے بتایاکہ کسٹمزانٹیلی جنس کی چھاپہ مارٹیم نے عتیق گوڈیل،اسماعیل گوڈیل اورذکریاگوڈیل کے زیرنگرانی چلنے والے لانڈھی میں قائم ذکریاگودام پرچھاپہ ماراتومذکورہ گودام میں پیپراسکرپ کے نام پر ایکسپورٹ پروسیسنگ زون سے اسمگل کیاجانے والا10لاکھ کلوگرام سے زائد انکوٹیڈپیپر،بی اوپی پی فلم کے رول،کلرپوسٹرکارڈ،فینسی پیپرسمیت مختلف اقسام کے اعلیٰ میعارکے پیپربرآمدہوئے جیسے قبضے میںلے کرملزمان میں شامل سرفرازسردار،سیدعدنان ناصر،اسماعیل ذکریاگوڈیل،محمدعتیق،یونائٹیڈانٹرنیشنل انڈسٹریزکے مالکان،کلیئرنگ ایجنٹ محمداسماعیل کے خلاف ایف آئی آردرکرلی جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔