شپنگ کمپنیوں کے غیر ذمہ دارانہ رویئے سے ٹریڈرز کو مشکلات کا سامنا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شپنگ کمپنیوں کے غیر ذمہ دارانہ اور غیر پیشہ ورانہ رویئے کے باعث ٹریڈرز کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ذرائع کے مطابق شپنگ کمپنیوں کی جانب سے نئی پالیسی بنائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جب تک شپنگ کمپنی ای میل نہ کرے، تب تک کنسائمنٹ کو پورٹ سے ریلیز نہ کیا جائے۔ شپنگ کمپنیوں کی اس پالیسی کی وجہ سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں غیر ضروری طور پر تاخیر ہورہی ہے۔ جس کے درآمد کنندگان کو ڈیمرج اور ڈیٹنشن کی مد میں لاکھوں روپے کی ادائیگیاں کرنا پڑرہی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ شپنگ کمپنیوں میں شامل APL اورکاسکو سمیت دیگر شپنگ کمپنیاں ڈلیوری آرڈر اور گارنٹی کا اجراءتو کردیتی ہیں لیکن ان کی جانب سے پورٹ پر پانچ پانچ دن تک ای میل نہیں کی جاتی، جس کی وجہ سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیر ہورہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بیشتر کنسائمنٹس کی کلیئرنس رات کے اوقات میں عمل میں آتی ہے جبکہ ای میل نہ ہونے کی وجہ سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس رک جاتی ہے۔ علاوہ ازیں اگر جمعہ کو شپنگ کمپنیوں کی جانب سے ای میل نہ کی جائے تو ہفتہ وار دو تعطیلات کے باعث کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تین دن کی تاخیر ہوجاتی ہے۔ اس سلسلے میں ایپکا کے وائس چیئرمین صغیر قریشی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شپنگ کمپنیوں کی غیر ذمہ دارانہ اور غیر پیشہ ورانہ رویئے کے باعث ٹریڈرز کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شپنگ کمپنیوں سے ڈلیوری آرڈر حاصل کرنے میں پورا پورا دن لگ جاتا ہے اور اس کی شکایت شپنگ کمپنیوں سے کی جائے تو وہ بھی اس پر توجہ نہیں دیتی بلکہ جواب دیتی ہے کہ ہمارے یہاں اسی طریقے سے کام ہوتا ہے جبکہ شپنگ کمپنیوں کے اسٹاف کا رویہ درآمد کنندگان کے ساتھ بھی غیر منصفانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شپنگ کمپنیوں کے اس رویئے کے باعث درآمد کنندگان کو ڈیمرج اور ڈیٹنشن کی مد میں لاکھوں روپے اضافی ادا کرنے پڑرہے ہیں جس سے کاروباری لاگت میں اضافہ ہورہا ہے۔
Bad Attitude of Shipping Companies