تجارتی منی لانڈرنگ کو روکنے کیلئے ترمیم متعارف
کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت نے تجارت کے ذریعہ منی لانڈرنگ کو روکنے کے لئے بجٹ میں کسٹمز ایکٹ 1969ءمیں ترمیم کی تجویز دی ہے۔ ان ترامیم کے تحت کسٹمز ایکٹ میں ایک نیا سیکشن 32C متعارف کرائے جانے کی تجویز ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تجارت کے ذریعہ بڑی مقدار میں منی لانڈرنگ کی جارہی ہے۔ ان ترمیم کا مقصد انڈر انوائسنگ، اوور انوائسنگ اور مس ڈیکلریشن کو روکنا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کسٹمز حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ فوری طور پر انڈر انوائسنگ اور اوور انوائسنگ کے لئے کارروائیاں شروع کردیں۔ اس کے علاوہ امپورٹرز کے پروفائل بھی چیک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ ان کی امپورٹس کا پتہ لگایا جاسکے کہ ان میں کس حد تک انڈر انوائسنگ اور مس ڈیکلریشن کی گئی ہے وزیر مملکت ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ منی لانڈرنگ ایک لعنت اور بری شہرت کا باعث ہے نیز اس سے معاشی نقصان ہوتا ہے۔ تجارتی بنیاد پر منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لئے ایک مکمل نیا نظام تجویز کیا جا رہا ہے۔ منی لانڈرنگ اور کرنسی کی اسمگلنگ کے خلاف قانونی اقدام کرنے کے لئے ایک نیا علیحدہ ڈائریکٹوریٹ آف کراس بارڈر کرنسی موومنٹ قائم کر کے FATF کے منصوبہ عمل کو پورا کرنے کے لئے پاکستان کے عزم کی عکاسی کی گئی ہے۔ سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کے خلاف اقدام کو مزید مضبوط بنانے کے لئے کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں اس کی روک تھام کے لئے علیحدہ سے کلکٹریٹس قائم کئے گئے ہیں۔
Amendment in customs Act to Stop Money Laundering