Exclusive Reports
سرحدوں سے کرنسی اسمگلنگ کی رک تھام کے لئے جامع حکمت عملی تیار
- کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کسٹمزنے پاکستان کی سرحدوں سےکرنسی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کرلی ہے جس میں پاکستانی سرحدوں کے7مختلف داخلی وخارجی مقامات جن میں طورخم، غلام خان، کرلاچی، ٹاک، چمن تافتان اورواہگہ شامل ہیں پر کسٹمز پریونٹیوکلکٹریٹ اور ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلیجنس اینڈانویسٹی گیشن کے افسران تعینات کیے جائیں گے جو دیگرایجنسیوں کے اشتراک سےکرنسی کی اسمگلنگ کی روک تھام کےلئے موثراقدامات بروئے کار لائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ سرحدی راستوں سے کرنسی کی مبینہ اسمگلنگ سے معیشت پرانتہائی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں جبکہ منی لانڈرنگ ،کرپشن اوردہشت گردی کو فروغ مل رہاہے۔ ذرائع نے بتایاکہ پاکستان کسٹمزکی جانب سے اس ضمن میں مختلف ٹیمیں تیارکرلی گئی ہیں جو ملک کے مختلف سرحدوں پر تعینات کی جائیں گی اور انہیں سرحدوں پرتعینات مختلف ایجنسیوں کے ہمراہ کرنسی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے مشترکہ طوپر آپریشن کا ٹاسک دیاجائے گا۔ ذرائع نے بتایاکہ پاکستان کسٹمزکے علاوہ فیڈرل انویسٹی گیش ایجنسی (ایف آئی اے)،سی ٹی ڈی، اورفرنٹیئرکراپ ،خیبربختونخواہ اوربلوچستان کے منتخب کردہ نمائندے مشترکہ ٹیم کے حیثیت سے ملک کے مذکورہ ساتوں سرحدوں پرخدمات انجام دیں گے۔ ذرائع نے بتایا مزکورہ سرحدوں پر تعینات مشترکہ ٹیم کو یہ ٹاسک بھی دیاگیاہے کہ وہ سرحد پارآنے اورجانے والے افراد کی نقل حرکت کی نگرانی کریں تاکہ کرنسی کی اسمگلنگ کی روک تھام کی جاسکے۔
Customs prepair new strategy to stop currency smuggling