حکومت کا گاڑیوں کی ایمنسٹی اسکیم پر غور
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پورٹ پر پھنسی ہوئی 1400 سے زائد گاڑیوں کے لئے ایف بی آر ایک ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے پر غور کررہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ گاڑیاں قوانین میں تبدیلی کی وجہ سے کلیئرنس اسٹیج پر نہیں آسکی ہیں۔ حکومت نے ایس آر او 52(I)2019 کے تحت گاڑیوں کی کلیئرنس کے لئے لازمی قرار دیا ہے کہ رقم زرمبادلہ کے ذریعہ پاکستان آئی ہو۔ اس پابندی کے بعد گاڑیوں کی کلیئرنس تقریبا بند ہوگئی ہے۔ پاکستان میں گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ کی اجازت نہیں ہے البتہ گاڑیوں کی درآمد کے لئے حکومت نے بیرون ملک رہنے والے پاکستانیوں کے لئے اسپیشل اسکیمز کی اجازت دے رکھی ہے۔ ماضی میں گاڑیوں کی درآمد کے لئے ان اسکیموں کا غلط استعمال کیا جاتا رہا ہے جس میں پاسپورٹ استعمال کئے گئے۔ البتہ ایس آر او 52(I)2019 پر عملدرآمد کے بعد گاڑیوں کی کسٹمز کلیئرنس تقریبا رک گئی ہے جس سے پورٹ پر بھی گنجائش کے مسائل کھڑے ہوگئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر اس تجویز پر غور کررہا ہے کہ ان گاڑیوں کے لئے ایک دفعہ ایمنسٹی اسکیم کی اجازت دے دینی چاہئے۔ ایف بی آر نے اس سلسلے میں کلکٹریٹس کو ہدایت جاری کی ہے کہ پورٹ پر پھنسی ہوئی گاڑیوں کی تعداد اور اس میں سے محصولات کا تخمینہ لگاکر بورڈ کو بھیجا جائے۔
Amnesty Scheme for Car