کسٹمزہاﺅس کے داخلی دروازے پر افغان باشندوں کی چوکیداری دہشت گردی کا سبب بن سکتاہے
کراچی(اسٹاف رپورٹر) کسٹمزہاﺅس کراچی کی داخلی گذرگاہ پرپریونٹیوکلکٹریٹ کے اہلکاروں کے بجائے افغانی باشندے چوکیداری کررہے ہیں جوکسی بھی دہشت گردی کاپیش خیمہ ہو سکتاہے کیونکہ داخلی گیٹ پرکھڑے افغان باشندے چندروپوں کے عوض کسی کوبھی اندرآنے کی اجازت دے سکتے ہیں اس لئے پریونٹیوکلکٹریٹ کوچاہیے کہ اس پرفوری اقدام اٹھایا جائے اورپریونٹیوکلکٹریٹ کے اہلکاروں کوتعینات کیاجائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوارواقعہ سے بچاجاسکے۔ ذرائع کے مطابق کسٹمزہاﺅس کے داخلی گذرگاہ پر افغانستان کے صوبہ قندھار کے رہنے والے سعداللہ خان اور اس کا چچا محمدعلی عرصہ دراز سے چوکیداری کررہے ہیں جبکہ یہ دونوں محکمہ کسٹمزکے ملازم نہیں ہیںلیکن ان کی مرضی پرہی تمام گاڑیوں کواندرآنے کی اجازت ملتی ہے اگران کی مرضی نہ ہوتوگاڑی کوروک لیاجاتا ہے اورمحکمہ کسٹمزکے اہلکاربھی ان ہی کی زبان بولتے ہیں۔محکمہ کسٹمزکی جانب سے غیرمتعلقہ افراد کی گاڑیوں کا داخلہ توبندکردیاہے لیکن مرکزی گیٹ پر کھڑے افغان باشندوں کو نہیں ہٹایاگیاجو کسی بھی ناخوشگوارواقعہ کاس سبب بن سکتاہے۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں کراچی اسٹاک ایکس چینج پر دہشت گردوں نے حملہ کیاتھا جس کو ناکام بنادیاگیاتھا لیکن کسٹمزہاﺅس پر نہ توکسی بھی سپاہی کے پاس جدیداسلحہ ہے اورنہ ہی کسٹمزہاﺅس میں تعینات سپاہی کو دہشت گردی سے نمٹنے کی کوئی تربیت دی گئی ہے جو کہ کسٹمزہاﺅس کی سیکورٹی پر ایک سوالیہ نشان ہے ۔