کسٹمزافسران کی ملی بھگت سے اسٹیل کنسائمنٹ پرکروڑوں کی منی لانڈرنگ کا انکشاف
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن نے اسٹیل کے کنسائمنٹ پر کئے جانے والے 2کروڑسے زائد مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری اورمنی لانڈرنگ بے نقاب کرتے ہوئے ملزمان میں شامل میسرزراجہ شکیل ٹریڈرزپرائیوٹ لمیٹڈ،میسرززبیراسٹیل نے برازیل ،میسرزرائل اسٹیل،کلیئرنگ ایجنٹ کاسموس ٹریڈنگ کے مالک محمدعبداللہ ،ایم سی سی اپریزمنٹ ویسٹ ،ایم سی سی ایکسپورٹ پورٹ قاسم اورایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے کسٹمزافسران واسٹاف پر مقدمہ درج کرلیاہے۔ کسٹمزانٹیلی جنس کی جانب سے درج کئے جانے والے مقدمہ میں کہاگیاہے کہ میسرززبیراسٹیل کی جانب سے 2016 میں 2089.997میٹرک ٹن درآمدکرکے بانڈڈویئرہاﺅس میسرزامیکو میں رکھوایااوراس کی درآمدی قیمت 450ڈالر فی میٹرک ٹن کے تناسب سے 940,498.65ڈالر ظاہرکی،جبکہ محکمہ کسٹمزنے مذکورہ آئٹمزکی درآمدی ویلیو765ڈالرفی ٹن کے تناسب سے مقررکی۔ذرائع کے مطابق میسرززبیراسٹیل نے 2017مین ڈپٹی کلکٹرون کسٹمزایم سی سی ویسٹ کو درخواست دی کہ وہ باقی ماندہ اسٹیل جوکہ1045میٹرک ٹن ہے کراچی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون برآمدکرناچاہتاہے جس پر محکمہ کسٹمزنے باقی ماندہ اسٹیل کو ایکسپورٹ پروسیسنگ زون ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دیدی جس پر ای پی زیڈکے انویسٹرمیسرزراجہ شکیل ٹریڈرزاور کلیئرنگ ایجنٹ میسرزکاسموس ٹریڈنگ نے دوگڈزڈیکلریشن کے ذریعے ای پی زیڈمیں اسٹیل کا کنسائمنٹ درآمدکیا اوردستایزات پر جعلی دستخط کئے۔ذرائع کے مطابق جبکہ کلیئرنگ ایجنٹس کاسموس ٹریڈنگ ڈیولپمنٹ اورایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے انوسٹرمیسرزراجہ شکیل ٹریڈرزنے جان بوجھ کرمس ڈیکلریشن کرکے الیکٹرولیٹکس ٹن پلیٹ ان کوائل (سیکنڈری کوالیٹی)کے بجائے آئرن اینڈاسٹیل شیٹس ان کوائل کوٹیڈشیٹس ظاہرکی ای پی زیڈمیں امپورٹ کیاگیا،جس کی قیمت 765ڈالر فی میٹرک ٹن کے بجائے 400تا450ڈالر فی میٹرک ٹن ظاہرکی گئی،درج کی گئی ایف آئی آرمیں کہاگیاہے کہ میسرززبیراسٹیل نے دوسرے درآمدکنندگان کے ذریعے آئرن اینڈاسٹیل کی درآمد پر مس ڈیکلریشن کی ان امپورٹررزنے آئرن اینڈاسٹیل شیٹس کی درآمدیورپ سے کی جس کی سی اینڈایف ویلیو483385ڈالرہے اورکسٹمزویلیوپانچ کروڑتیرالاکھ روپے ہے جبکہ اس کنسائمنٹ کی تحقیقات کی گئی توکنسائمنٹ برازیل سے درآمدکیاگیااوراس کی سی اینڈایف ویلیو813267ڈالر اورکسٹمزویلیو8کروڑ62لاکھ روپے ہے۔ذرائع نے بتایاکہ کسٹمزانٹیلی جنس کے مطابق درآمدکنندگان نے فراڈکے ذریعے جعلی درآمدی وبرآمدی دستاویزات کااستعمال کیاگیااورغیرقانونی طریقے سے ڈالر ملک سے باہربھیجے گئے،درآمدکنندگان پرالزام عائد کیاگیاہے کہ انہوں نے اسمگلنگ کی اورسامان کو غیرقانونی طریقے سے کراچی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں داخل کیااوراس سامان کو ای پی زیڈبرآمدکرنے کے لئے کلیئرنگ ایجنٹ نے دستاویزات پر کسٹمزافسران کے جعلی دستخط کئے۔