شپنگ کمپنیوں کی ناجائز چارجز وصولی ،درآمدکنندگان کو مشکلات کا سامنا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)شیپنگ کمپنیوں کی جانب سے ناجائز چارجزکی وصولی اوردرآمدکنندگان کی جانب سے جمع کئے جانے والی سیکورٹی کی رقم واپس کرنے میں تاخیر سے درآمدکنندگان کو شدید مشکلات کا سامناکرناپڑرہاہے۔ ذرائع کے مطابق شپنگ کمپنیاں سیکورٹی کی مد میں 40 ہزار سے 3 لاکھ روپے تک وصول کرتی ہیں اور کنٹینر واپس کرنے کے بعد درآمد کنندگان کی جانب سے سیکورٹی کی مد میں جمع کی جانے والی رقم کی واپسی میں 2 تا 3 ماہ لگا دیتی ہے۔ جس کے باعث درآمد کنندگان کی کروڑوں کی رقم شپنگ کمپنیوں کے بینکوں میں جمع رہتی ہے، جس سے شپنگ کمپنیاں خاصا منافع کما رہی ہیں۔ شپنگ کمپنیوں کے پاس درآمد کنندگان کے کروڑوں کی رقم پھنسنے کے باعث تاجروں کو کاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق شپنگ کمپنیاں کنٹینرز ڈیمج چارجز کی مد میں درآمد کنندگان سے کروڑوں روپے وصول کرتی ہیں حالانکہ کنٹینر انشورڈ ہوتا ہے۔ متاثرہ درآمد کنندہ کا کہنا ہے کہ الائیڈ کنٹینر لائنز، کوسکو شپنگ لائنز پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ، ہیپگ لوویڈ پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ، ان شپنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، مارسک پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ، ایس کے شپنگ لائنز سمیت متعدد شپنگ کمپنیوں پر 60 لاکھ روپے واجب الادا ہیں جس کی وجہ سے متاثرہ درآمد کنندگان کو کاروباری سرگرمیاں کرنے میں شدید مشکلات کا شکار ہیں۔