اپریزمنٹ ایسٹ سے چھالیہ کے سات کنٹینرز کی کلیئرنس
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ سے گذشتہ ماہ چھالیہ کے پانچ کنسائمنٹس کے سات کنٹینرزکی کلیئرنس کی گئی جبکہ چھالیہ کے مزید تین کنسائمنٹس پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرٹرمینل پر کلیئرنس کے منتظرہیں۔ذرائع نے بتایاکہ محکمہ کسٹمزاورکسٹمزانٹیلی جنس نے سیکڑوں ٹن چھالیہ کو اسمگل شدہ قراردے کر ضبط کیااوربعدازاں اس کو نذرآتش بھی کیاگیاہے لیکن محکمہ کسٹمزاورکسٹمزانٹیلی جنس کی جانب سے ہزاروں ٹن چھالیہ ضبط کئے جانے کے باوجودکراچی سمیت ملک بھر کے شہروںکی مقامی مارکیٹوں میں چھالیہ کی خریدوفروخت باآسانی ہورہی ہے جبکہ پاکستان میںچھالیہ کی درآمدمکمل طور پر بند ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کے افسران نے ستمبر2021میں چھالیہ کے سات کنسائمنٹس کلیئرکئے جس میں میسرزارابعہ اینڈکمپنی نے 2ستمبر2021کو چھالیہ کے دوکنٹینر میں 52.27ٹن چھالیہ درآمدکی گئی ،میسرزشالیمارفوڈپروڈکٹس نے6ستمبر2021کو چھالیہ کا ایک کنٹینردرآمدکیاجس میں 14.21ٹن چھالیہ درآمدہوئی،میسرزانسہ پروڈکٹس نے 6ستمبر2021کو چھالیہ کے تین کنسائمنٹس میں مجموعی طورپر50.71ٹن چھالیہ درآمدکی گئی اورمیسرزکرن فوڈپروڈکٹس نے 6ستمبر2021کوچھالیہ کے دوکنٹینرزمیں30.50ٹن چھالیہ درآمدکی گئی ہے۔ذرائع نے بتایاکہ درآمدکنندگان نے مبینہ طورپر چھالیہ کے ٹیسٹ رپورٹ اپنی مرضی کے مطابق تیارکروائی جاتی ہے اوراس کے مطابق چھالیہ کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی جاری ہے۔واضح رہے کہ چھالیہ میں مضرصحت اجزاءکی مقدارپائی جاتی ہے جوکینسرکا باعث بنتی ہے اسی کو بنیادبناکرسندھ ہائیکورٹ نے چھالیہ کی درآمدکو لیب ٹیسٹ سے مشروط قراردیاتھا۔